پاکستان

پنجاب حکومت کا کل صوبے بھر کے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

محکمہ اسکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے بھر میں کل تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

حکومت پنجاب نے کل صوبے بھر کے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب کے محکمہ اسکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق کل صوبے بھر میں تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

قبل ازیں حکومت پنجاب نے نقص امن و امان کے تحت صوبے بھر میں دو روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں 2 روز کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے صوبے میں ہر قسم کے احتجاج، جلوس اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹی فکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق جمعہ 18 اکتوبر سے ہفتہ 19 اکتوبر تک ہوگا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق دفعہ 144 کا نفاذ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر آج راولپنڈی میں احتجاج کرنے والے کم ازکم 250 طلبہ کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا تھا۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف کل ملک گیر احتجاج کی کال بھی دی ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کارکنوں سے ملک بھر میں پر امن احتجاج کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی اور مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سب کو نکلنا ہوگا۔

یاد رہے کہ 14 اکتوبر کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی جس کے طلبہ و طالبات مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے تھے اور مذکورہ کالج میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا، اس دوران پولیس سے جھڑپوں میں 27 طلبہ زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس نے سراپا احتجاج طلبہ کی نشاندہی پر نجی کالج کے ایک سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا تھا، تاہم مبینہ طور پر متاثرہ طالبہ کے اہلخانہ کی جانب سے درخواست جمع نہ کرانے کے باعث تاحال واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی ہے۔

پیر کی شپ اے ایس پی شہر بانو نقوی نے متاثرہ طالبہ کے مبینہ والد اور چچا جو ماسک سے اپنا چہرہ چھپائے ہوئے تھے، کے ساتھ ایک وڈیو بیان جاری کیا تھا۔

اے ایس پی کے ساتھ کھڑے ایک شخص نے کہا کہ لاہور کے نجی کالج میں پیش آئے واقعے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں، جن میں ان کی بچی کا نام لیا جارہا ہے لیکن ایسی کوئی بات نہیں ہے، ہماری بچی گھر کی سیڑھیوں سے گری، جس سے اس کی کمر پر چوٹ آئی ہے اور اسے آئی سی یو لے جایا گیا۔