صحت

آنکھ جھپکنے کے وقت سے بھی کم مدت میں انسان میں بو پہچاننے کی صلاحیت

تحقیق کے مطابق انسان سیکنڈ کے 100 ویں حصے گزرنے سے پہلے پہلے کسی بھی بو کو پہنچان سکتا ہے۔

امریکی اور چینی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انسان کی سونگھنے کی صلاحیت اب تک معلوم ہونے والی تمام معلومات کے دعووں سے بھی تیز ہے۔

اب تک خیال کیا جاتا تھا کہ انسان عام طور پر ایک سیکنڈز کے اندر اندر کسی بھی بو کو سونگھ کر اس کا اندازہ لگا سکتا ہے، تاہم نئی تحقیق کے مطابق انسان ایک سیکنڈ کے اندر 15 اقسام کی بو کو پہنچا سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق انسان سیکنڈ کے 100 ویں حصے گزرنے سے پہلے پہلے کسی بھی بو کو پہنچان سکتا ہے۔

ایک سیکنڈ میں 100 ملی سیکنڈز ہوتے ہیں اور انسان 60 ملی سیکنڈز کے اندر کسی بھی بو کو سونگھ کر اسے پہنچاننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکی اور چینی ماہرین نے انسان کے سونگھنے کی صلاحیت جانچنے کے لیے 229 بالغ افراد پر تحقیق کی۔

ماہرین نے ایسی کمپیوٹرائزڈ ڈیوائس تیار کی، جس میں چار قسم کی خوشبوئیں شامل کی گئی تھیں، دو خوشبوئوں کو ایک ساتھ جب کہ باقی دو خوشبوؤں کو انتہائی مختصر وقت میں چھوڑا گیا۔

ماہرین نے تمام رضاکاروں کو ڈیوائس سر پر پہن کر خوشبوؤں میں فرق پہچاننے کے لیے کہا۔

ماہرین اس وقت دنگ رہ گئے جب زیادہ تر رضاکاروں نے خوشبوؤں میں انتہائی تیزی سے فرق بتایا۔

ماہرین کے مطابق عام طور پر انسانی آنکھ نصف سیکنڈ کے بھی نصف حصے سے قبل جھپکنے کا عمل مکمل کرتی ہے جب کہ بعض انسان اس سے بھی پہلے بو میں فرق بتانے کے اہل ہوتے ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ انسان کی ناک میں سونگھنے کی صلاحیت اب تک کی معلوم معلومات سے کہیں زیادہ ہے اور نصف سیکنڈ کے چوتھے حصے کے اندر بو میں فرق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس سے قبل کی جانے والی تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ انسان کی سونگھنے کی صلاحیت جانوروں سے بھی تیز ہوتی ہے۔

ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ انسان ایک لاکھ کروڑ بو کے اقسام میں فرق بتانے کی اہلیت رکھتا ہے جب کہ انسان کی آنکھ بھی سونگھنے میں مددگار ہوتی ہے۔

انسان سونگھنے میں جانور سے بھی تیز

ناک ہی نہیں آنکھیں بھی سونگھنے میں مددگار، تحقیق

سونگھنے کی کمزور حس والے افراد جلد مرجاتے ہیں، تحقیق