کھیل

بھارت چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان نہیں آتا تو متبادل آپشن موجود ہیں، سربراہ ای سی بی

پاکستان توقع کر رہا ہے کہ بھارت ایونٹ میں شرکت کے لیے آئے گا، ٹورنامنٹ کے نشریاتی حقوق کے تحفظ کے لیے بھارت کی شرکت ضروری ہے، رچرڈ گولڈ

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے سربراہ نے اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ اگر بھارت 2025 کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے پاکستان نہیں جاتا تو اس معاملے کا حل نکل سکتا ہے جبکہ ٹورنامنٹ کے نشریاتی حقوق کے تحفظ کے لیے بھارت کی شرکت ضروری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی خبر کے مطابق ای سی بی کے سربراہ رچرڈ گولڈ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ پاکستان توقع کر رہا ہے کہ بھارت ایونٹ میں شرکت کے لیے آئے گا۔

رچرڈ گولڈ اور ای سی بی کے چیئر رچرڈ تھامسن پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان میں ہیں اور انہوں نے ملتان میں جاری دوسرے ٹیسٹ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام سے ملاقات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو بہت سارے متبادل اور ہنگامی حل دستیاب ہیں، میں نے یہ سوچا تک نہیں (یہ ایونٹ بھارت کے بغیر کھیلا جائے گا)، کیونکہ اگر آپ بھارت کے بغیر چیمپئنز ٹرافی کھیلتے ہیں تو نشریاتی حقوق وہاں نہیں ہیں اور ہمیں ان کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے، امید ہے کہ ہم پاکستان میں بھرپور مقابلے دیکھ سکیں گے۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے رچرڈ تھامسن نے رواں سال امریکا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں فریقین کے میچ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ تمام متعلقہ فریق مفاہمت پر پہنچ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیو پولیٹکس ہے اور پھر ایک کرکٹنگ جیو پولیٹکس بھی ہے، مجھے لگتا ہے کہ وہ کوئی راستہ تلاش کر لیں گے، انہیں کوئی راستہ تلاش کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب یہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف کھیلتے ہیں تو دنیا کے اس حصے میں ہمیشہ سیکیورٹی خدشات ہوتے ہیں، شاید اس بنیاد پر اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

رچرڈ تھامسن نے کہا کہ لیکن میں جانتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اتنے اچھے ہوسکتے ہیں جیسا کہ ہم نے دونوں ٹیموں کو نیویارک میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں کھیلتے دیکھا۔

خیال رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے جو 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلی جائے گی۔

پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھارت کے تمام میچز ایک ہی شہر (لاہور) میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور میں واہگہ بارڈر کی وجہ سے میچز رکھے گئے ہیں تاکہ بھارتی شہری ان میچز میں آسانی سے شرکت کر سکیں۔

تاہم چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کی شمولیت اب بھی سوالیہ نشان ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دورہ پاکستان کا فیصلہ بھارتی حکومت پر چھوڑا ہوا ہے اور بھارتی حکومت کی جانب سے اس بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی واضح طور پر یہ کہہ چکے ہیں کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان ہی کرے گا اور تمام میچز ملک کے اندر ہی ہوں گے، جبکہ بھارتی ٹیم کا پاکستان آنے یا نہ آنے کا معاملہ قبل از وقت ہے، پاکستان میں باہر سے بھی ٹیمیں آئیں گی اور چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔