پاکستان

خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن سے جواب طلب

سینیٹ الیکشن کب کرائیں گے، تحریری جواب جمع کریں کہ انتخابات کیوں نہیں ہورہے ہیں، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کرانے کے لیے کیس میں الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔

پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ کے انتخابات کرانے کے لیے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی، چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ سینیٹ الیکشن کب کرائیں گے، تحریری جواب جمع کریں کہ انتخابات کیوں نہیں ہورہے ہیں۔

جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ مخصوص نشستوں کا مسئلہ حل ہوتے ہی خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کرائیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر اعظم سواتی کے وکیل نے کہا کہ صدر اور چیئرمین سینیٹ کے تو انتخابات کرائے گئے اس وقت تو یہ مسئلہ پیش نہیں کیا گیا۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایسے تو حکومت نے بھی پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کیا، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے انتخابات ملتوی ہوئے، اب سپریم کورٹ میں ہماری درخواست پر معاملہ زیر سماعت ہے۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیا معاملہ زیر سماعت ہے، اس پر بھی تحریری جواب جمع کریں اور اٹارنی جنرل سے مشاورت کرکے وفاقی حکومت کی ہدایت لے لیں، اس کو 22 اکتوبر کو دوبارہ سنیں گے۔

بعد ازاں، عدالت نے الیکشن کمشن سے حواب طلب کرکے سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 28 مارچ کو الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے مقدمے میں نومنتخب ارکان کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے اجلاس بلا کر حلف نہ لیا تو صوبے کی حد تک سینیٹ انتخابات ملتوی کر دیے جائیں گے۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ووٹ ڈالنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور کسی کو بھی ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔

یاد رہے کہ 27 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے کیس میں اپوزیشن ممبران کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسپیکر کو ممبران سے حلف لینے کا حکم دے دیا تھا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اسپیکر ممبران کو رول آف ممبرز پر دستخط کی اجازت دے اور مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کو سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی بھی اجازت دی جائے۔

اس میں کہا گیا کہ 2 اپریل کو ہونی والے سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے بھی سہولت فراہم کی جائے۔

30 مارچ کو خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کے حلف سے مشروط کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سینیٹر اعظم سواتی نے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

اعظم سواتی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو التوا کاشکار کرنا غیر قانونی ہے، فیصلہ کالعدم قرار دے کر 2 اپریل کو خیبرپختونخوا میں انتخابات منعقد کیے جائیں۔