کاروبار

کاروباری شخصیات شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس سے ملکی معیشت میں استحکام کیلئے پرامید

’سی پیک کا دوسرا مرحلہ اور ایس سی او سربراہی اجلاس قومی معیشت کیلئے حقیقی گیم چینجر ثابت ہو سکتے ہیں‘۔

کاروباری شخصیات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے ذریعے ملک کی معیشت میں استحکام کے لیے پر امید ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے صدر میاں ابوزر شاد نے ایک بیان میں کہا کہ ایس سی او اجلاس عالمی شراکت داروں خاص طور پر چین کے ساتھ پاکستان کے تجارتی واقتصادی تعلقات مضبوط کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سمٹ عالمی سرمایہ کاروں کو واضح پیغام بھیجے گا کہ پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے بہتر مواقع موجود ہیں۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا دوسرا مرحلہ اور ایس سی او سربراہی اجلاس قومی معیشت کے لیے حقیقی گیم چینجر ثابت ہو سکتے ہیں۔

پیر کو چائنا ایشیا اکنامک ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (سی اے ای ڈی اے) کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے سرمایہ کاری، مشترکہ منصوبوں اور تجارتی مواقع تلاش کرنے کے لیے ایف پی سی سی آئی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔

سی اے ای ڈی اے کے وفد کی قیادت کراس بارڈر ٹر یڈ ڈویلپمنٹ کمیٹی کے صدر چیان چیو ژو نے کی، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چائنا ایشیا اکنامک ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن پاکستان میں زیرو ٹیرف ٹریڈ زون بنانا چاہتا ہے اور یہاں پر چینی درآمدات کے لیے ایک سروس سینٹر قائم کرکے معاشی شعبوں میں متعدد مواقع تلاش کرنا چاہتا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ سی ای ڈی اے ایک ایسی تنظیم ہے جس کی توجہ چین اور ایشیائی ممالک سمیت دیگر عالمی شراکت داروں کے درمیان اقتصادی تعاون اور ترقی کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔