پاکستان

علیمہ خان، عظمیٰ خان کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل لاہور ہائی کورٹ میں پیش

علیمہ خانم پر پنجاب کی حدود میں 10 جبکہ عظمی خان پر 5 مقدمات درج ہیں، ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
|

لاہور ہائی کورٹ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب کو طلب کر لیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے علیمہ خان کے بیٹے شیراز خان کی درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر خدیجہ صدیقی عدالت میں پیش ہوئیں۔

سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے جواب دیا کہ مہلت نہیں دی جا سکتی، آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہو کر مقدمات کی تفصیلات کے بارے آگاہ کریں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان فی الحال اسلام آباد میں درج مقدمے میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں، بانی پی ٹی آئی کی دونوں بہنوں کو گزشتہ دو سال سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ خدشہ ہے کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو کسی نامعلوم مقدمے میں دوبارہ گرفتار کر لیا جائے گا۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں اور علیمہ خانم اور عظمی خان کو کسی نامعلوم مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

بعد ازاں، لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب کو 2 بجے طلب کر لیا۔

آئی جی پنجاب نے دوپہر کو دوبارہ عدالت میں پیشی کے موقع پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر درج مقدمات کی تفصیلات کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ کے مطابق علیمہ خانم پر پنجاب کی حدود میں 10 جبکہ عظمی خان پر 5 مقدمات درج ہیں، علیمہ خانم پر لاہور میں 7 جبکہ عظمی خان پر لاہور میں 3 مقدمات درج ہیں، اس کے علاوہ علیمہ خانم کے خلاف اٹک میں 2 جبکہ راولپنڈی میں ایک مقدمہ درج ہے۔

عدالت نے ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

یاد ہے کہ 4 اکتوبر کو پی ٹی آئی کو اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں سمیت 30 افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

8 اکتوبر کو سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا تھا۔

بعد ازاں، 10 اکتوبر کو بھی علیمہ خان اور عظمیٰ خان کا مزید 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا۔

12 اکتوبر کو ڈی چوک احتجاج کیس میں اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان، عظمیٰ خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، ان کے خلاف تھانہ کوہسار میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔