پاکستان

تحقیقاتی اداروں نے کراچی ایئرپورٹ دھماکے کے سہولت کار کا سفری ریکارڈ حاصل کرلیا

سہولت کار عبدالمالک سال 2021 اور 2023 میں کراچی آیا اور صدر کے مقامی ہوٹلوں میں سکونت اختیار کی۔

کراچی ایئرپورٹ کے قریب چینی باشندوں کے قافلے پر کیے جانے والے خودکش حملے کے سہولت کار عبدالمالک کا تحقیاتی اداروں نے سفری ریکارڈ حاصل کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے خود کش بمبار کا سہولت کار عبدالمالک متعدد بار کراچی آچکا ہے۔

ایئرپورٹ دھماکے کا سہولت کار عبدالمالک 22 دسمبر 2021 کو کراچی آیا اور صدر کے گرین سٹی ہوٹل میں شام 7 بجکر 41 منٹ پر عارضی سکونت اختیار کی اور 21 گھنٹے 39 منٹ قیام مکمل کرکے اگلے روز 23 دسمبر کی شام 5 بجکر 21 منٹ پر کمرہ چھوڑ دیا۔

گزشتہ سال 2 دسمبر کو کراچی میں دہشت گرد عبدالمالک نے صدر کے العصمت ہوٹل میں رہائش اختیار کی اور وہاں رات 1 بجکر 13 منٹ پر کمرہ حاصل کیا اور 22 گھنٹے 47 منٹ قیام کرنے کے بعد 3 دسمبر کی شب 12 بجے کمرہ چھوڑ دیا۔

پس منظر

واضح رہے کہ 6 اکتوبر کی رات کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش بم دھماکے میں 2 چینی باشندوں سمیت 3 افراد ہلاک جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے اور ایک درجن سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔

دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی گونج ڈسٹرکٹ سینٹرل سمیت شہر کے دور دراز علاقوں میں بھی سنی گئی تھی، ابتدائی طور پر دھماکے کی وجہ آئل ٹینکر پھٹنے کو قرار دیا گیا تھا تاہم تحقیقات کے بعد اسے خودکش دھماکا قرار دیا گیا تھا۔

خودکش دھماکے کی ذمے داری بی ایل اے نے قبول کی تھی، واقعے کا مقدمہ تھانہ ایئرپورٹ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا تھا، جس میں قتل، اقدام قتل، خودکش حملے، دھماکا خیزمواد، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔