دنیا

امن کا نوبیل انعام جیتنے والے گروپ نے جوہری جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرات سے خبردار کردیا

دنیا تباہی کے دہانے کی طرف جارہی ہے، اس کو روکنے کا واحد حل نیوکلیئر کو ختم کرنا ہے، شریک بانی نیہون ہدانکیو گروپ

ایٹم بم سے بچ جانے والے نوبیل امن انعام یافتہ گروپ کے رہنماؤں نے ایٹمی ہتھیاروں پر پابندی کے مطالبے پر زور دیتے ہوئے جوہری جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرات سے خبردار کیا ہے۔

خبررساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ’نیہون ہدانکیو گروپ‘ کے شریک بانی اور 1945 میں ناگاساکی میں امریکی بمباری کے دوران بچ جانے والے شیگیمٹسو ٹناکا نے کہا’ بین الاقوامی صورتحال قدرے خراب ہوتی جارہی ہے اور اب جنگوں کے دوران نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دی جاتی ہے، انہیں خوف ہے کہ دنیا تباہی کے دہانے کی طرف جارہی ہے اور اس کو روکنے کا واحد حل نیوکلیئر کو ختم کرنا ہے۔

ایٹم بم دھماکوں میں زندہ بچ جانے والے افراد کو انعام دیتے وقت ناروے کی نوبیل انعام کمیٹی نے ہیروشیما اور ناگاساکی پر دھماکوں کی تباہی اور دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے نجات دلانے کے لیے جاپانی گروپ کے دہائیوں سے جاری کام کو اجاگر کیا۔

کمیٹی کا کہنا تھا کہ دنیا میں دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیےگروپ کی کوششیں کلیدی اہمیت کی حامل ہیں۔

یاد رہے کہ نارویجن کی نوبیل کمیٹی نے سال 2024 کا امن کا نوبیل انعام جاپانی تنظیم ’نیہون ہیدانکیو‘ کو دینے کا اعلان کیا ہے۔

مذکورہ جاپانی تنظیم ایسے افراد نے 1956 میں بنائی تھی جو جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکی بم حملوں کے بعد بچ گئے تھے اور انہوں نے دنیا میں دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیے تنظیم بنائی تھی۔