’کبھی میں، کبھی تم‘ کے ہدایت کار نے میرا دو سال تک انتظار کیا، عماد عرفانی
مقبول ڈرامے ’کبھی میں، کبھی تم‘ میں عدیل کا کردار ادا کرنے والے عماد عرفانی نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرامے کے ہدایت کار نے انہیں کاسٹ کرنے کے لیے دو سال تک ان کا انتظار کیا۔
عماد عرفانی نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’گپ شب‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران ایک مداح کے سوال پر انہوں نے فہد مصطفیٰ کو اپنا ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں دیکھ کر ہی اداکاری میں آئے۔
عماد عرفانی کا کہنا تھا کہ فہد مصطفیٰ ان چند اداکاروں میں سے ایک ہیں، جنہیں دیکھ کر انہوں نے اداکاری شروع کی اور وہ ان کے کام سے بہت متاثر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ پہلی بار ’کبھی میں، کبھی تم‘ میں فہد مصطفیٰ کے ساتھ بطور اداکار کام کر رہے ہیں، اس سے پہلے وہ انہیں صرف پروڈیوسر کے طور پر جانتے تھے۔
ان کے مطابق انہیں معلوم تھا کہ فہد مصطفیٰ بڑے پروڈیوسر بھی ہیں لیکن انہوں نے کبھی ان کے ساتھ کام نہیں کیا تھا۔
عماد عرفانی نے انکشاف کیا کہ ڈرامے کے ہدایت کار نے پہلی بار انہیں 2022 کے اختتام پر ’کبھی میں، کبھی تم‘ میں کام کرنے کی پیش کش کی تھی لیکن اس وقت وہ ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے، اس لیے انہوں نے کام سے معذرت کرلی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ پھر 15 ماہ بعد ہدایت کار نے ان سے دوبارہ رابطہ کیا اور ان سے ان کی مرضی پوچھی، جس پر انہوں نے ہدایت کار سے دوسری کاسٹ سے متعلق پوچھا۔
اداکار کے مطابق ہدایت کار نے انہیں بتایا کہ ڈرامے میں ان کے بھائی کا کردار فہد مصطفیٰ ادا کریں گے لیکن ساتھ ہی انہوں ںے مذکورہ بات کو خفیہ رکھنے کی بھی ہدایت کی تھی۔
عماد عرفانی نے بتایا کہ انہوں نے فہد مصطفیٰ کا نام سنتے ہی ڈرامے میں کام کی حامی بھری، انہوں نےاس کے بعد مکمل کہانی نہیں پڑھی۔
ان کے مطابق ہدایت کار نے انہیں بتایا کہ انہوں ںے عماد عرفانی کے لیے دو سال تک انتظار کیا اور انہیں ہی کردار کے لیے کاسٹ کیا گیا۔
خیال رہے کہ ’کبھی میں، کبھی تم‘ میں عماد عرفانی نے فہد مصطفیٰ کے بھائی عدیل کا کردار ادا کیا ہے جو پیسوں کی لالچ میں آکر امیر لڑکی سے شادی کرلیتے ہیں، تاہم اس باوجود وہ اپنے معاشقوں سے باز نہیں آتے اور وہ اپنے دفتر میں کام کرنے والی ملازمہ پر بھی فدا ہوجاتے ہیں۔
ڈرامے میں ان کے علاوہ ہانیہ عامر، نعیمہ بٹ، بشریٰ انصاری اور جاوید شیخ سمیت دیگر اداکاروں نے کردار ادا کیے ہیں اور ڈرامے کو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی پسند کیا جا رہا ہے۔