پاکستان

شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس: راولپنڈی میں 8 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ

مقصد شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کو محفوظ بنانا ہے، راولپنڈی میں سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، احتجاج سمیت تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، محکمہ داخلہ پنجاب

اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے پیش نظر حکومت پنجاب نے راولپنڈی میں 8 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کو محفوظ بنانا ہے، راولپنڈی میں سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج سمیت تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

مزید کہنا تھا کہ راولپنڈی کی حدود میں ڈبل سواری اور ہوائی فائرنگ پر بھی پابندی عائد ہے، دفعہ 144 کے تحت کبوتر بازی، ڈرون اڑانے اور لیزر لائیٹس کے استعمال پر پابندی عائد ہوگئی۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کا نفاذ 10 سے 17 اکتوبر تک کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے صوبے کے 8 اضلاع میں تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی تھی، نوٹی فکیشن کے مطابق ملتان، ساہیوال، سرگودھا، گوجرانوالہ، وہاڑی، پاکپتن، اوکاڑہ اور وزیر آباد میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہو گا۔

گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیمکانفرس کی تیاری کے سلسلے میں جڑواں شہروں میں سخت سیکیورٹی انتظامات کا فیصلہ کیا گیا، راولپنڈی کے چار ہسپتالوں کے لیے ہائی الرٹ بھی جاری کردیا گیا تھا۔

راولپنڈی کے بینظیر بھٹو جنرل ہسپتال، ہولی فیملی ہسپتال، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہائی الرٹ رہے گا اور اس دوران میڈیکل، نرسنگ، پیرامیڈیکل اور انتظامی اسٹاف 24 گھنٹے دستیاب ہو گا۔

وزیر داخلہ نے تزئین و آرائش اور تعمیراتی کام کی جلد تکمیل اور سڑکوں سے تجاوزات ہٹانے کی ہدایت دینے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کی قدرتی خوبصورتی کو اجاگر کرنے کا بھی حکم دیا۔

3 اکتوبر کو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس پاکستان میں منعقد کرنے کے لیے جامع سیکیورٹی پلان کی منظوری دی گئی تھی۔

انہوں نے اجلاس میں فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پاک فوج، رینجرز، ایف سی اور پنجاب پولیس کی اضافی نفری تعینات کرنے کے منظوری دی تھی۔

یاد رہے کہ بھارت نے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کو ایس سی او کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان بھیجنے کا اعلان کر رکھا ہے۔