پاکستان، سعودی عرب کے درمیان 2 ارب ڈالرز سے زائد مالیت کے 27 ایم او یوز پر دستخط، وزیر اعظم کا اظہار خیر مقدم
پاکستان اور سعودی عرب نے 2 ارب ڈالرز سے زائد مالیت کے 27 میمورنٖڈم آف انڈراسٹینڈنگ (ایم او یوز) پر دستخط کردیے جب کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی 2 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
میمورنٖڈم آف انڈراسٹینڈنگ (ایم او یوز) پر دستخط کی تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف، سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح، آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، خوراک، تعلیم، کان کنی، صحت، پیٹرولیم، توانائی، معدنیات اور باہمی تعاون کے دیگر شعبوں میں مفاہمت کی دستخط شدہ کاپیوں کا تبادلہ کیا۔
تقریب میں دونوں ملکوں کے درمیان ٹیکسٹائل، تعمیراتی شعبے، ٹرانسپورٹ توانائی، پیٹرولیم، سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
تقریب میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مصالحہ جات اور سبزیوں کی برآمد بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان ہنر مند افرادی قوت کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے گئے۔
دونوں ممالک کے درمیان سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کے لیے بھی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
اسلام آباد میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے معاہدے نئی پیش رفت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی وفد کی پاکستان آمد پر بہت خوشی ہوئی، آپ کا دورہ پاکستان، پاکستانی عوام کے ساتھ خلوص اور محبت کا حقیقی مظہر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی ہونے والی تقریب مستقبل میں مزید ایسے مواقع پیدا کرے گی، ہم آنے والے وقتوں میں ان مفاہمتی یادداشتوں کو عملی طور پر معاہدوں میں تبدیل کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد عبدالعزیز الفالح نے سعودی معیشت کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، ان کی یہاں موجودگی سے ہمیں یقین ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کی ترقی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ حال ہی میں ہم نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض معاہدہ کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ ہمارا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، اس پروگرام کو حاصل کرنے میں سعودی عرب نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے، ان کی اور چین کی مدد کے بغیر یہ پروگرام حاصل نہیں کیا جاسکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں اور رواں ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح 32 فیصد سے کم ہو کر 6.9 فیصد پر آگئی ہے، ہماری برآمدات اور ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا ہے، ہمارا ملک سخت اقدامات کے ذریعے معاشی اصلاحات کی طرف گامزن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان دو برادرانہ ملک ہیں جن کے تعلقات کئی صدیوں پر محیط ہیں، سعودی عرب نے پاکستان کی تمام مشکلات میں ہر ممکن مدد کی ہے، ہم اس پر جتنا بھی شکریہ ادا کرنا چاہیں وہ کم ہے، ہمیں ان برادرانہ تعلقات کو معاشی ترقی، باہمی تعاون اور سرمایہ کاری میں تبدیل کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم کی سعودی وزیر سرمایہ کاری سے ملاقات، ایوی ایشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب
قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف سے سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے ملاقات کی، وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔
وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق سعودی وزیر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی وزیر کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تر تعاون مزید مضبوط ہو گا۔
وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کو ہلال پاکستان ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کی جو پاکستان سعودی تعلقات کو آگے بڑھانے میں ان کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔
وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا، وزیراعظم نے پاکستان سعودی بزنس فورم میں ہونے والی نتیجہ خیز بات چیت پر خوشی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور سعودی کاروباری برادریوں کے درمیان بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے، پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے کے لئے سعودی عرب کے عزم کو اجاگر کیا ہے۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کے اپنے حالیہ دوروں اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کا ذکر کیا اور کہا کہ سعودی وزیر کا یہ دورہ 6 ماہ کے اندر تیسرا اعلیٰ سطح کا دورہ ہے جو دو طرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) کے ذریعے ہونے والی پیشرفت پر بھی روشنی ڈالی جو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے سعودی وزیر کو حکومت کے نجکاری پروگرام سے آگاہ کیا اور سعودی عرب کو پاکستان کے ایوی ایشن کے شعبے خصوصاً پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت بالخصوص علاقائی اور عالمی چیلنجز کے حوالے سے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے سعودی عرب کے وژن 2030 کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں فلسطین، کشمیر اور اسلامو فوبیا جیسے معاملات پر سعودی عرب کے مؤقف کے حوالے سے سعودی عرب کی قیادت کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار کر رہے ہیں۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری نے پاکستان میں خاص طور پر کان کنی، زراعت، فوڈ سکیورٹی، انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں اضافے کے حوالے سے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ آج جن 27 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہو رہے ہیں یہ سفر کا محض ایک آغاز ہے۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزیر بھی موجود تھے۔
وفاقی وزرا کی کاروباری افراد کے ہمراہ سعودی وفد سے ملاقات
اس کے علاوہ وفاقی وزراء جام کمال خان، عبدالعلیم خان، مصدق مسعود ملک اور چوہدری سالک حسین نے نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد کے ہمراہ سعودی وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں سعودی وفد سے ملاقات کی۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح اور وفاقی وزرا کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ملاقات میں لکی سیمنٹ، اینگرو اور عارف حبیب سمیت ممتاز پاکستانی کمپنیوں نے تجاویز پیش کیں جنہیں سعودی حکام کی جانب سے پذیرائی ملی۔
سعودی وزیر نے مشترکہ تعاون اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے پر زور دیا۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ 2025 میں جدہ میں پاکستان کے ٹیکسپو اور سنگل کنٹری نمائش میں سعودی سرمایہ کار بھرپور شرکت کریں گے۔
دونوں فریقین نے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور تجارتی حجم میں اضافے میں نجی شعبے کے اہم کردار کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔