پی ٹی آئی مظاہرین سے جھڑپوں میں شہید کانسٹیبل کے قتل کا مقدمہ درج
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ جھڑپوں میں اسلام آباد پولیس کے کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ نون میں درج کر لیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق درج مقدمے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور اعظم سواتی کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمے میں بیرسٹر سیف، عمر ایوب اور عامر مغل سمیت 500 نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ نون میں درج مقدمے میں اقدام قتل، اغوا، اور دہشت گردی سمیت 12 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عامر مغل نے شرکا کے ساتھ مل کر کانسٹیبل عبد الحمید کو زبردستی پکڑ کر ان پر لاتوں، مکوں، ڈنڈوں اور پتھروں سے تشدد کیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق عامر مغل اور ساتھی پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے عبدالحمید کو اغوا کرکے لے گئے تھے۔
اس کے بعد ملزمان عبدالحمید کو بڈھانہ لنک روڈ پر بےہوشی اور زخمی حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔
عبدالحمید کو زخمی حالت میں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کے اعلان کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا۔
اسلام آباد میں ڈی چوک پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوئیں، اس دوران پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کی جبکہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا، جس کی زد میں آکر کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
کانسٹیبل عبدالحمید 26 نمبر چونگی پر لا اینڈ آرڈر ڈیوٹی پر تعینات تھے اور مبینہ طور پر جھڑپوں کے دوران انہیں اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔