پاکستان

ڈی ایچ اے کو ہاکس بے پر 6 ہزار ایکڑ اراضی دینے کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، حکومت سندھ

آئندہ سماعت تک ڈی ایچ اے سمیت کسی بھی ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر زمین کی الاٹمنٹ پر حکم امتناع جاری، سندھ ہائیکورٹ کا درخواست گزار کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم

حکومت سندھ نے عدالت عالیہ سندھ کو آگاہ کیا ہے کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کو ہاکس بے میں ہاؤسنگ اسکیم کے لیے اراضی کی الاٹمنٹ کی تجویز ہے، تاہم حکومت نے اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس امجد علی سہتو پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے ڈی ایچ اے کو ہاکس بے میں 6ہزار ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ سے متعلق سندھ حکومت کے مجوزہ منصوبے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

گزشتہ سماعت میں دو رکنی بینچ نےصوبائی حکومت کو کسی بھی اتھارٹی کو اراضی کی فراہمی اور قدیم گوٹھوں کو لیز کرنے سے متعلق سرکاری پالیسی فراہم کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

عدالت نے مذکورہ اراضی پر آبادقدیم گوٹھوں کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلیےعدالتی ناظر کا تقرر بھی کیا تھا۔

سماعت کے آغاز پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابتدائی سماعت میں واضح ہدایات کے باوجودمدعالیہان مطلوبہ معلومات کی فراہمی میں ناکام رہے ہیں۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ حکومت تسلیم کر رہی ہے کہ تجویز موجودہے مگر تاحال مجوزہ ہاؤسنگ اسکیم کے لیے ڈی ایچ اے کو اراضی الاٹ نہیں کی گئی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیےکہ ہاؤسنگ اتھارٹی آرڈیننس1982 میں کالعدم کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 1925 کے حوالے سے ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے زمین کی الاٹمنٹ کو لازمی قراردیا گیا ہے تاہم اب سندھ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2020 لاگو ہے اور 1925 کے قانون اب اطلاق نہیں ہوگا۔

عدالت نے اپنے مزید مشاہدہ کیا کہ قانون میں کی گئی تبدیلی سے عدالت یہ نتیجہ اخذ کرتی ہےکہ محکمہ کوآپریٹو سوسائٹیز یا سندھ حکومت کو 1982 کے آرڈیننس کے تحت ہاؤسنگ سوسائٹیز چلانے کا اختیار نہیں ۔

2 رکنی بینچ نےمزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ پہلے ہی ایک درخواست پر ڈی ایچ اے سمیت دیگر ہاؤسنگ اسکیمز کو اراضی کی الاٹمنٹ سے متعلق حکم امتناع اور ٹاسک فورس کے قیام کے احکامات جاری کرچکی ہے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ قانونی پیچیدگیوں اور موجودہ عدالتی احکامات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ حکم دیا جاتا ہے کہ محکمہ کوآپریٹوسوسائٹیز یا سندھ حکومت کی جانب سے ڈی ایچ اے سمیت کسی بھی ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر آئندہ سماعت تک الاٹمنٹ پر پابندی عائد رہے گی۔

عدالت نے سندھ حکومت کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت پرتحریری جواب داخل کیا جائے جبکہ ناظر کو بھی گزشتہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا پابند کیا گیا ہے۔

عدالت نے قرار دیا ہے کہ گوٹھ آباد اسکیم کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کےمطابق 2010 میں مرتب کی گئی فہرست میں متعلقہ اراضی پر 58 گاؤں موجود تھے۔

عدالت نے حکم دیا ہےکہ گوٹھ آباد اسکیم، بورڈ آف ریونیو اور محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن کے سیکریٹریز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے کر تازہ سروے کروایا جائے۔

عدالت نےکمیٹی کو متعلقہ اراضی کا دورہ کرکے جامع رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

دورکنی بینچ نے آئندہ سماعت 4 ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ایک درخواست گزار عدالت میں پیش نہیں ہوسکا۔

عدالت نے متعلقہ ایس ایچ اوکو حکم دیا ہے کہ مذکورہ درخواست گزارکو فوری سیکیورٹی فراہم کرکے آئندہ تاریخ پر اس کی پیشی یقینی بنائی جائے۔