پاکستان

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس 85 ہزار 663 پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر

بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 753 پوائنٹس یا 0.89 فیصد بڑھ کر 85 ہزار 663 پر جا پہنچا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے مسلسل دوسرے روز زبردست تیزی کا رجحان رہا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 753 پوائنٹس اضافے کے بعد 85 ہزار 663 پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 753 پوائنٹس یا 0.89 فیصد بڑھ کر 85 ہزار 663 پر جا پہنچا، جو گزشتہ روز 84 ہزار 910 پر بند ہوا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1478 پوائنٹس بڑھ کر 85 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

دوپہر تقریباً 3 بج کر 30 منٹ پر انڈیکس مزید بہتری کے بعد 1478 پوائنٹس یا 1.77 فیصد بڑھ کر 85 ہزار 10 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا، تاہم کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 1378 پوائنٹس یا 1.65 فیصد اضافے کے ساتھ 84 ہزار 910 پر بند ہوا تھا۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا تھا کہ (بچت اسکیموں و ٹی بلز) کے گرتے ہوئے شرح منافع نے اسٹاک مارکیٹ میں دلچسپی میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ کم منافع نے سرمایہ کاروں کو زیادہ شرح منافع حاصل کرنے والی ایکویٹیز کی جانب راغب کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اچھے منافع کی تلاش میں مارکیٹ نے گزشتہ رات کراچی واقعے اور اسلام آباد میں سیاسی عدم استحکام کو نظر انداز کر دیا۔

واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ سگنل کے قریب آئی ای ڈی دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 2 چینی شہریوں سمیت 3 افراد ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کا کہنا تھا کہ حصص میں زیادہ منافع کے پیش نظر اور اسٹرکچرل اصلاحات سے فائدہ اٹھانے والے انڈیکس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

انہوں نے روشنی ڈالی تھی کہ توانائی کے شعبے کے اسٹاک جیسے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل)، پی ایس او اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے بعد بہتر کیش فلو کی وجہ سے فائدہ دیکھا۔

واضح رہے کہ 4 اکتوبر بروز جمعہ کو انڈیکس میں 810 پوائنٹس بڑھ کر 83 ہزار 531 پر بند ہوا تھا۔

اس سے قبل مہینے کے پہلے روز یکم اکتوبر کو انڈیکس 690 پوائنٹس بڑھ کر 81 ہزار 114 پر پہنچا تھا۔