پاکستان

اسلام آباد، لاہور میں احتجاج اور جھڑپیں، عمران خان سمیت متعدد رہنماؤں کیخلاف مقدمات درج

مقدمات میں عمران خان، ان کی بہنوں علیمہ خان، عظمیٰ خان اور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا ہے۔

اسلام آباد سمیت ملک کے خلاف شہروں میں گزشتہ روز احتجاج اور پولیس سے جھڑپوں پر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزی راعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور پولیس نے اسلام آباد میں جھڑپوں اور پرتشدد واقعات کا مقدمہ اسلام پورہ تھانے میں درج کر لیا جس میں بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمے کی ایف آئی آر میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے جیل میں بانی عمران خان سے ملاقات کی اور اس ملاقات میں انہوں نے قیادت کو ریاست کے خلاف اکسایا۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے رہنماؤں کو پرتشدد ہجوم کی رہنمائی کے لیے بھی کہا جس کے بعد وہ ہجوم کے ساتھ اسلام آباد آئے۔

ایف آئی آر میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں مسرت جمشد، سلمان اکرم راجا، امتیاز شیخ، شبیر گجر، حماد اظہر اور دیگر رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔

اس مقدمے میں بانی کو دفعہ 109 کے تحت نامزد کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں عمران خان، ان کی بہنوں علیمہ خان، عظمیٰ خان اور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمے میں دہشت گردی، کار سرکار میں مداخلت، سرکاری املاک جلانے، پولیس افسران پر حملے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت سولہ دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ٹیکسلا میں بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر قائدین کے خلاف پرتشدد مظاہروں کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا، مقدمے کے متن کے مطابق مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر تشدد اور فائرنگ کی۔