پاکستان

پی ٹی آئی احتجاج: جڑواں شہروں میں معمولات زندگی، موبائل فون سروسز بحال

اندورن شہر تمام رکاوٹیں ہٹادی گئی ہیں تاہم فیض آباد سمیت جڑواں شہروں کو ملانے والے اہم پوائنٹس کھولنے کا اختیار اسلام آباد انتظامیہ کے پاس ہے، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی

اسلام آباد اور راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے باعث کاروبار زندگی شدید متاثر ہے، فیض آباد سمیت کئی مقامات پر کنٹینرز تاحال موجود ہیں جب کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے کہا ہے کہ جڑواں شہروں کو ملانے والے اہم مقامات کو کھولنے کا اختیار وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کے پاس ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی میں آج تیسرے روز بھی کاروبار زندگی شدید متاثر رہا، میٹرو بس اور موبائل فون سروس کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا تاہم اب جڑواں شہروں میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔

میٹرو بس سروس اور موبائل فون سگنلز کی بندش نے شہریوں کی مشکلات مزید بڑھا دیں، مختلف شاہراہوں پر 3 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار موجود ہیں جب کہ ڈی چوک پرپولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، پولیس کے ساتھ ساتھ ایف سی اور رینجرزکے تازہ دم دستے بھی ڈی چوک پر موجود ہیں۔

ڈی چوک میں رات گئے مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا تھا لیکن اب صورتحال قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے کنٹرول میں ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں فوج نے بھی 17 اکتوبر تک امن وامان کی ذمہ داریاں سنبھال رکھی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار کے مطابق شہر کے مختلف مقامات سے کنٹینرز ہٹادیے گئے ہیں، اندورن شہر تمام رکاوٹیں،کنٹینرز ہٹادیے گئے اور یہ سلسلہ جاری ہے، کچھ دیر میں تمام راستے کھول دیے جائیں گے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں مجموعی طور پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے، مری روڈ اور اطراف کے راستے ٹریفک کے لیے کھول دیےگئے ہیں، جن مقامات پر رکاوٹیں موجود ہیں ان کو بھی ہٹایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیض آباد کے مقام پر مری روڈ بند ہے، فیض آباد کھولنا اسلام آباد انتظامیہ کا اختیار ہے، جڑواں شہروں کو ملانے والے آئی جے پی روڈ، ڈبل روڈ کھولنا اسلام آباد انتظامیہ کا اختیار ہے جب کہ اسلام آباد ایکسپریس وے اور دیگر اہم پوائنٹس پر موجود رکاوٹیں بھی اسلام آباد انتظامیہ ہی ہٹانے کے احکامات جاری کرے گی۔

یاد رہے کہ جڑواں شہروں میں آج صبح سے مختلف مقامات پرکنٹینرز موجود ہیں، فیض آباد، مارگلہ روڑ، نائنتھ ایونیو، ڈی چوک مکمل طور پر بند ہیں جب کہ سری نگر ہائی وے اور ایکسپریس ہائے وے پر بھی محدود ٹریفک ہے۔

دوسری جانب، خیبر پختونخوا اور پنجاب کو ملانے والی قومی شاہراہ ٹریفک کیلئے کھول دی گئی ہے، اٹک پولیس نے شاہراہ کواسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث 4اکتوبر سے بند کر رکھا تھا۔

شاہراہ کی بندش سے دونوں صوبوں کے درمیان رابطہ منقطع رہا، سڑک کے دونوں طرف پرمال بردار اورمسافر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی تھیں۔

ادھر اسلام آباد میں تین روز سے بند موبائل فون سروس بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔

پی ٹی آئی کارکن ڈی چوک اسلام آباد پہنچ گئے، موسلا دھار بارش کے دوران پولیس کی شیلنگ

عمر ایوب کا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی گرفتاری کا دعویٰ، سرکاری ذرائع کی تردید

پی ٹی آئی کا عمران خان کی ہدایات ملنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان