پاکستان

اسلام آباد میں پی ٹی آئی احتجاج کی کوریج کے دوران پولیس کا ڈان نیوز کے رپورٹر پر بہیمانہ تشدد

ڈان نیوز کے رپورٹرطاہر نصیر سے کارڈ دیکھنے کے بہانے پولیس نے ان سے پرس چھین لیا اور پھر انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

اسلام آباد پولیس نے ڈان نیوز کے سینئر رپورٹر طاہر نصیر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ان کا بٹوہ بھی چھیننے کی کوشش کی جس کی اسلام آباد کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن نے مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں کوریج کے لیے موجود ڈان نیوز کے سینئر صحافی طاہر نصیر کو دارالحکومت کی پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

ڈھوک کالا خان پر پولیس نے ڈان نیوز کے رپورٹر طاہر نصیر سے کارڈ دیکھنے کے بہانے پرس چھین لیا اور پھر انہیں تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔

طاہر نصیر بتایا گیا کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی احتجاج کی کوریج روکنے کے لیے صحافی کا پرس چھین لیا، اس کے بعد موقع پر موجود ایک سب انسپکٹر نے ان کے منہ پر تھپڑ مارے جبکہ پاس کھڑے کانسٹیبل نے شیل کے بٹ مارنا شروع دیے۔

انہوں نے بتایا کہ سب انسپکٹر کی جانب سے ان کا موبائل فون بھی چھیننے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے وہاں سے بروقت بھاگ کر اپنی جان اور موبائل دونوں کو بچا لیا۔

اسلام آباد کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن نے پولیس کی جانب سے ڈان نیوز کے صحافی طاہر نصیر پر تشدد کی مذمت کی ہے۔

ایسوسی ایشن کے صدر قمر المنور نے اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پر زور دیا کہ وہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر کے شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ صحافیوں کے حقوق کا تحفظ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو فرائض کی انجام دہی کے دوران دھمکیوں یا تشدد کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔