دنیا

شمالی کوریا سے مفرور شخص وطن واپس کی کوشش میں جنوبی کوریا میں گرفتار

مشتبہ شخص 2011 میں جنوبی کوریا فرار ہو گیا تھا اور چوری شدہ بس میں سوار ہو کر دوبارہ شمالی کوریا میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے مفرور شخص کو جنوبی کوریا سے گرفتار کرلیا گیا جہاں اس مشتبہ شخص نے اپنے آبائی وطن واپسی کی کوشش کے دوران چوری کی گئی بس کا ایکسیڈنٹ کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق گیونگی بکبو کی صوبائی پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص 2011 میں جنوبی کوریا فرار ہو گیا تھا اور چوری شدہ بس میں سوار ہو کر دوبارہ شمالی کوریا میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

اسی کوشش میں وہ شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان انتہائی مضبوط غیر فوجی زون (DMZ) کے جنوب میں واقع پل پر ایک ناکہ بندی سے ٹکرا گیا۔

تفتیشی افسر نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ سخت مالی کا شکار تھا، وہ ایک تعمیراتی کمپنی میں مزدور تھا اور اپنے اہل خانہ کو بہت یاد کرتا تھا جو شمالی کوریا میں موجود ہے۔

تفتیشی افسر نے مزید کہا کہ پولیس 30 سالہ ملزم پر چوری اور قومی سلامتی کے قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔

جنوب سے شمالی کوریا کی جانب کسی شخص کی کراسنگ شاذ و نادر ہی ہوتی ہے اور عام طور پر منحرف افراد ہی مخالف سمت کا رخ کرتے ہیں۔

1950-53 کی کوریائی جنگ کے بعد سے 34ہزار سے زیادہ شمالی کوریائی باشندے جنوبی کوریا جا چکے ہیں اور اس کے بعد بہت کم ہی کسی شخص کو واپس شمالی کوریا لوٹتے دیکھا گیا ہے۔

ایک چوکیدار کے طور پر کام کرنے والا شمالی کوریا کا ایک سابق ڈیفیکٹر جنوری 2022 میں مشرقی غیرعسکری زون کو عبور کر کے شمالی کوریا واپس چلا گیا تھا۔

سیئول میں یونیفیکیشن منسٹری کے مطابق 2012 سے 2021 کے درمیان 31 منحرف افراد شمال واپس لوٹ گئے۔