کھیل

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابراعظم کا استعفیٰ منظور کرلیا

پہلے بھی بابراعظم کو سپورٹ کیا اور آئندہ بھی کریں گے، قومی بیٹر کے پاس پاکستان کرکٹ کو دینے کے لیے اب بھی بہت کچھ ہے، پی سی بی
|

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی ٹیم کے مایہ ناز بلے باز بابراعظم کا استعفی منظور کرلیا۔

پی سی بی نے جاری بیان میں کہا کہ بابراعظم کا فیصلہ بیٹنگ پر مکمل توجہ دینے کی ان کی خواہش ظاہر کرتا ہے۔

مزید کہا کہ سلیکشن کمیٹی مستقبل کی وائٹ بال حکمت عملی تیار کرنے کا عمل شروع کرے گی، جس میں نئے کپتان کی سفارش بھی شامل ہے۔

پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پہلے بھی بابراعظم کو سپورٹ کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی کرے گا، قومی بیٹر کے پاس پاکستان کرکٹ کو دینے کے لیے اب بھی بہت کچھ موجود ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بابر اعظم نے اپنی پرفارمنس پر توجہ دینے کے لیے قومی ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

انہوں نے استعفیٰ دینے کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ کپتانی سے ہٹ کر اپنی پرفارمنس پر توجہ دوں گا اور بحیثت کھلاڑی ٹیم کے لیے اپنی خدمات جاری رکھوں گا۔

بابر اعظم نے کہا تھا کہ قومی ٹیم کی قیادت میرے لیے اعزاز رہا، کپتانی سود مند تجربہ رہا لیکن اب میں توجہ اپنے کھیل پر مرکوز رکھنا چاہتا ہوں۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے پہلے ہی راؤنڈ میں اخراج کے بعد بابر اعظم نے قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

ان کی جگہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو کپتان مقرر کیا گیا تھا لیکن اپنے محدود دور میں وہ بھی پاکستانی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن نہ کر سکے اور پھر انہیں بھی رواں سال قیادت سے ہٹا دیا گیا تھا۔

بعدازاں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیسٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے الگ، الگ کپتان بنانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلے میں شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی۔

شاہین کے بعد قرعہ فال ایک بار پھر بابر کے نام نکلا تھا اور رواں سال مارچ میں انہیں پاکستان کی ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔

تاہم اب تقریباً چھ ماہ بعد انہوں نے دوبارہ قیادت کے منصب سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دوبارہ قیادت سنبھالنے کے بعد سے پاکستان کے نامور بلے باز کی بیٹنگ فارم بری طرح متاثر ہوئی تھی اور وہ اس تمام عرصے میں کوئی بھی بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

مسلسل خراب فارم کے ساتھ ساتھ ٹیم کی ناکامیوں کو دیکھتے ہوئے متعدد سابق کرکٹرز اور دیگر حلقوں کی جانب سے بابر اعظم کو قیادت چھوڑ کر بیٹنگ پر توجہ دینے کا مشورہ دیا گیا تھا۔