دنیا

امریکی نائب صدارتی امیدواروں میں مباحثہ، شدید اختلافات کے باوجود ذاتیات پر حملوں سے گریز

جے ڈی وینس اور ٹم والز نے ایک دوسرے کی پالیسیوں کی شدید مخالفت کی البتہ دونوں نے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے برعکس ذاتی حملوں سے گریز کیا۔

امریکی صدارتی انتخابات2024 کے لیے نائب صدارتی امیدواروں ٹم والز اور جے ڈی وینس کے درمیان مباحثہ ہوا جس میں ہجرت، اسقاط حمل اور مشرق وسطیٰ میں جنگی صورتحال کو موضوعِ بحث بنایا گیا اور دونوں مخالف امیدواروں کے درمیان شدید مباحثہ ہوا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن کے امیدوار جے ڈی وینس اور ڈیموکریٹ کے ٹم والز نے ایک دوسرے کی پالیسیوں کی شدید مخالفت کی البتہ دونوں امیدواروں نے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے برعکس ذاتی حملوں سے گریز کیا جہاں دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان ستمبر میں ہونے والی بحث میں ایک دوسرے پر تلخ ذاتی حملے بھی کیے گئے تھے۔

لیکن ذاتی حملوں سے قطع نظر بقیہ امور میں دونوں امیدواروں کی بحث میں کاملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جھلک نظر آئی، ٹم والز نے ٹرمپ کو جمہوریت کے لیے خطرہ اور عالمی سطح پر امریکی قیادت کے لیے نااہل قرار دیا تھا تو جے ڈی وینس نے معاشی صورتحال اور غیر قانونی نقل مکانی پر کاملا ہیرس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اسی اثنا میں ڈی جے وینس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا وہ بائیڈن کے خلاف 2020 کے انتخابات جیتنے کے ٹرمپ کے جھوٹے دعوؤں کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں۔

منیسوٹا کے گورنر ٹم والز نے جواب نہ دینے پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل ہِل پر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیے گئے حملوں پر ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

مباحثے میں اسقاط حمل کے معاملے پر سخت تبادلہ خیال بھی کیا گیا کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں سپریم کورٹ نے 2022 میں اسقاط حمل کے قومی حق کو ختم کر دیا تھا۔

وینس نے ڈیموکریٹس پر اسقاط حمل کے حق میں انتہائی بنیاد پرست مؤقف اختیار کرنے کا الزام عائد کیا اور ٹم والز نے جوابی وار کرتے ہوئے انہیں خواتین کا حامی قرار دیا۔

یہ بحث ممکنہ طور پر 5 نومبر کو ہونے والے انتخابات سے قبل آخری بحث ہو گی، دونوں جماعتوں کے حریف امیدواروں نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک کاملا ہیرس کے برعکس قدرے نرم لہجے میں ایک دوسرے پر تنقید کی۔

عام طور پر تنقید کا نشانہ بننے والے ٹم والز کا آغاز خراب رہا تھا تاہم وہ بعد میں اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ ڈی جے وینس نے ابتدا ہی سے بہترین مقرر کے روپ میں نظر آئے۔

ٹم والز نے ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کے ریکارڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق صدر پر روس کے ولادیمیر پیوٹن کی جانب رخ کرنے اور 2015 کے ایران جوہری معاہدے سے امریکا کی دستبرداری کا الزام عائد کیا۔

ڈی جے وینس کا کہنا تھا کہ گورنر والز نے ڈونلڈ ٹرمپ پر افراتفری پھیلانے کا الزام لگایا تھا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے حقیقت میں دنیا میں استحکام پیدا کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مباحثے کے بعد اپنے حامیوں کی تعریف کرتے ہوئے اپنے ٹروتھ سوشل نیٹ ورک پر کہا کہ گریٹ جاب ڈی جے، ہم امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔

تاریخ بتاتی ہے کہ نائب صدر کے مباحثے شاذ و نادر ہی متاثرکن ہوتے ہیں لیکن ایک ایسی انتخابی مہم جس میں کاملا ہیرس کو صدر بائیڈن کی غیر معمولی حمایت کی ہے، اس مقابلے کی اہمیت میں اضافہ کرسکتی ہے۔

یہ امریکیوں کے لیے بھی ایک موقع تھا کہ وہ ان دو افراد سے متعارف ہوں جو مستقبل میں امریکی صدر کے عہدے کی دوڑ میں شامل ہوں گے۔

دونوں امیدوار سابق فوجی ہیں، ڈی جے وینس کی کتاب امریکا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں شامل ہیں اور وہ ریاست اوہائیو سے سینیٹر ہیں جبکہ ٹم والز ریاست منیسوٹا کے گورنر، ایک سابق استاد اور فٹ بال کوچ ہیں۔