شاہد خاقان عباسی کا حکومت سے آئینی ترامیم پر پارلیمنٹ میں بحث کرانے کا مطالبہ
عوامی پاکستان پارٹی کے کنوینئر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے آئینی ترمیم کرنی ہے تو اس کو عوام کے سامنے لائے اور پارلیمنٹ میں اس پر بحث کرائے۔
سابق وزیر اعظم نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان آج ملک میں اپنا حصہ مانگ رہے ہیں، پاکستان میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے، حکومت بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مسائل سنے، ضم اضلاع کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام احتجاج کے ذریعے اپنی تکلیف اور سوچ کا اظہار کرتی ہے، ملک میں لوگوں کو حقوق نہیں مل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلسہ کرنا سیاسی جماعت کا حق ہے، جلسوں کے حوالے سے کالا قانون بنایا گیا، کیا کنٹینرز رکھ کر ملک چلانا ہے، حکومت کی سوچ سمجھ سے بالاتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 ہفتے پہلے رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم کی کوشش گئی، جمہوریت کے دعویدار بھی ترمیم پاس کرانے کے لیے تیار تھے، ترمیم کرنی ہے تو اس کو پبلک کریں، عوام کو تکلیف دینے کے لیے ترامیم کی جارہی ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکمران اور ادارے مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی کوشش کریں، ملک کو نیشنل ڈائلاگ کی ضرورت ہے، ملک کا مسئلہ احتجاج نہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو حلف کی پاسداری کرنی چاہیے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہو تو عدالت جائیں، سیاسی لیڈر کے خلاف کارروائی کرنی ہے تو ثبوت لے کر مقدمہ درج کرنا چائیے، ماضی سے سبق سیکھنا چائیے۔