پاکستان

راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں پی ٹی آئی کارکنوں ورہنماؤں کے خلاف مقدمات درج

پولیس کی جانب سے مقدمے میں دہشتگردی، اقدام قتل، توڑپھوڑ، کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیاقت باغ میں احتجاج پر کارکنان کے خلاف راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے جس میں 57 افراد نامزد اور 150 نامعلوم ملزمان ظاہر کئے گئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق روالپنڈی پولیس نے گزشتہ روز لیاقت باغ میں احتجاج کے لیے پہنچنے کے لیے مختلف مقامات پر پولیس سے جھڑپوں کے بعد پی ٹی آئی کے 57 رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کرلیے۔

پولیس کی جانب سے پی ٹی ائی کے احتجاج پر تھانہ وارث، نیو ٹاؤن، آراے بازار، سٹی اور بنی میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

مقدمہ ایس ایچ او وارث خان تہذیب الحسن شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں سیمابیہ طاہر، شہریار ریاض، زیاد خلیق، ایم پی اے اسد عباس، اعجاز جازی نامزد ہیں۔

اس کے علاوہ ایم پی اے تنویر اسلم، راجہ راشد حفیظ، اجمل صابر، ضلعی صدر پی ٹی ائی امیر افضل، عالیہ حمزہ، تیمور مسعود، فہد مسعود، عمر تنویر بھی نامزد کیے گئے ہیں۔

پولیس کی جانب سے مقدمے میں دہشتگردی، اقدام قتل، توڑپھوڑ، کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے لیاقت باغ میں ریاست مخالف نعرے لگائے، کارکنان نے اسلحہ، ڈنڈے اور لاٹھیاں اٹھا رکھی تھیں، ملزمان کو دفعہ 144 کے نفاذ بارے آگاہ کیا گیا، ملزمان نے پولیس پر پتھراو کیا جب کہ موقع سے پولیس نے 15ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

متن میں کہا گیا کہ ملزمان نے منصوبہ بندی سے سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کی، ملزمان نے توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراؤ پتھراؤ اور فائرنگ کر کے عوام میں خوف و حراس پھیلایا، ملزمان کے پتھراؤ کے دوران کانسٹیبل منیب عباس آنکھ پر شیشہ لگنے سے زخمی ہوئے۔

مقدمہ کے متن میں مزید کہا گیا کہ ملزمان ایس پی راول کے گن مین اور اپریٹر سے ہیلمٹ چھین کرلے گئے، ملزمان نے پولیس کی گاڑیوں کو توڑا اور نقصان پہنچایا۔