راولپنڈی، جہلم اور اٹک میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
پنجاب کے شہروں راولپنڈی، جہلم اور اٹک میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ملک نجی اللہ کی جانب دائر متفرق درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنا غیر قانونی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جب بھی جلسے یا احتجاج کی کال دیتی ہے تو دفعہ 144 نافذ کردی جاتی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پنجاب میں دفعہ 144 کے نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے راولپنڈی ڈویژن میں 2 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔
محکمہ داخلہ پنجاب سے جاری حکم نامے کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کے دوران راولپنڈی ڈویژن میں ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی، جبکہ اسلحہ رکھنے اور نمائش پر بھی دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ پابندی کا اطلاق ہفتہ 28 ستمبر اور اتوار 29 ستمبر کو ہوگا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان کو پابندی سے استثنیٰ ہوگا۔
حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ ہتھیاروں سے لیس شرپسند عناصر کا راولپنڈی آمد کا اندیشہ ہے اس لیے امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈویژن میں رینجرز کی تعیناتی کے لیے وفاقی حکومت کو مراسلہ لکھ دیا تھا۔
یاد رہے کہ 23 ستمبر کو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ 28 ستمبر بروز ہفتہ کو راولپنڈی میں جلسہ کریں گے جس کے این او سی کے لیے درخواست جمع کروا دی ہے۔