پاکستان

190ملین پاؤنڈ ریفرنس: عدالت کا وکیل صفائی کی عدم حاضری پر اظہار برہمی، سماعت کل تک ملتوی

نیب گواہ 23 ویں مرتبہ عدالت پیش ہو رہے ہیں، وکلا صفائی اپنی جرح مکمل نہیں کر رہے، پراسیکیوشن
|

احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف زیر سماعت 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آج بھی تفتیشی افسر پر جرح نہ ہوسکی، عدالت نے وکیل صفائی کی عدم حاضری برہمی کا اظہار اور آخری موقع دیتے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران وکیل عثمان گل علالت کے باعث عدالت پیش نہ ہوئے۔

وکیل صفائی کی جانب سے آج کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر اور منظور کر لی گئی۔

پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ نیب گواہ 23 ویں مرتبہ عدالت پیش ہو رہے ہیں، وکلا صفائی اپنی جرح مکمل نہیں کر رہے۔

عدالت نے وکیل صفائی کے معاون سے مکالمہ کیا کہ آپ کی درخواست پر ہائی کورٹ کی ڈائریکشن موجود ہے کہ ٹرائل جاری رکھا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالتی احکامات کے باوجود اب آپ تعاون نہیں کر رہے۔

عدالت نے وکیل صفائی کی عدم حاضری برہمی کا اظہار اور آخری موقع دیتے ہوئے سماعت کل بدھ تک ملتوی کر دی۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔