شادی نہ کرنے پرآنٹیوں کا دباؤ رہتا ہے، چین سے جیتی ہیں نہ جینے دیتی ہیں، علی رحمٰن
مقبول اداکار علی رحمٰن کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان پر والدین نے کبھی شادی کا دباؤ نہیں ڈالا لیکن ان سمیت ہر کسی پر شادی کا دباؤ رہتا ہے اور خصوصی طور پر آنٹیاں شادی نہ کرنے پر دباؤ ڈالتی رہتی ہیں جو نہ خود چین سے جیتی ہیں، نہ کسی اور کو جینے دیتی ہیں۔
علی رحمٰن نے حال ہی میں فوچیا میگزین کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران شادی نہ کرنے کے سوال پر اداکار نے بتایا کہ شروع میں ان پر والدین کا شادی کے لیے دباؤ رہتا تھا، اب والدین ان سے نہیں کہتے۔
ان کے مطباق جب کہ ان کی عمر 20 سال سے بڑھنا شروع ہوئی تو والدین نے شادی کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کیا لیکن اب ان پر والدین کا پریشر نہیں، اس وجہ سے انہیں بھی کوئی شادی کی جلدی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پریشر کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ بندہ شادی کے حوالے سے غلط فیصلہ کرلیتا ہے لیکن اب اگر ان پر دباؤ نہیں تو وہ اپنی ہی مرضی سے شادی کریں گے اور اس کی کامیابی اور ناکامی کے بھی وہ خود ذمہ دار ہوں گے۔
اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے علی رحمٰن نے کہا کہ سماج میں لڑکوں پر بھی شادی کے لیے اتنا زیادہ دباؤ نہیں ہوتا جتنا لڑکیوں کے لیے ہوتا ہے۔
ان کے مطابق لڑکیوں کے جوان ہوتے ہی انہیں شادی کا کہا جانے لگتا ہے اور لڑکی اگر جلد شادی نہ کرے تو طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہیں۔
علی رحمٰن کا کہنا تھا کہ لڑکوں پر بھی شادی کا دباؤ ہوتا ہے لیکن وہ لڑکیوں کے مقابلے کم ہوتا ہے، تاہم آنٹیاں سب پر دباؤ ڈالتی رہتی ہیں۔
ان کے مطابق ان پر بھی آنٹیوں کا شادی کے لیے دباؤ رہا، ہر وقت ان سے کوئی نہ کوئی آنٹی پوچھتیں کہ شادی کیوں نہیں کر رہے؟ کب کریں گے؟ شادی کہاں ہیں؟