پاکستان

پارلیمان کو مضبوط بنائے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا، ملک احمد خان

مذاکرات ہر مسئلے کا حل ہیں،اپوزیشن آئین کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے، اسپیکر پنجاب اسمبلی

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ پارلیمان کو مضبوط بنائے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کو ساڑھے 3 سال روکے رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں میں جوڈیشل ایکٹوازم نے پارلیمنٹ کے بہت سے حقوق کو سلب کیا جو آئین کی صریحاً خلاف ورزی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ 7 سال عدالتی طریقہ سے متعلق آئینی ترمیم کے مدعی بن کر مختلف اراکین پارلیمنٹ کے پاس گئے ، 18 ویں آئینی ترمیم کے وقت عدالتی فیصلوں کے ذریعے معزز اراکین پارلیمنٹ کو حراساں کیا گیا۔

ملک احمد خان نے کہا کہ ہمارے آئین بنانے کے حق کو سلب کیا گیا، حکومت اور اپوزیشن رہنما سیاسی خول سے باہر نکلیں، میری یہ درخواست مولانا فضل الرحمٰن اور ان کی جماعت سے بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ایسے فیصلہ بھی دیکھے گئے جہاں معزز جج صاحبان نے پارلیمان کو ہدایات دی، اپنے فیصلوں میں یہ ہدایت دی کہ آپ یہ قانون پاس کریں، اس طرح کیسے کہا جاسکتا ہے کہ یہ قانون پاس ہوگا اور یہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں پارلیمان کے حقوق کو غضب کرنے کی بنیاد پر میں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا جس میں یہ درخواست کی گئی کہ آپ قانون کے مطابق فیصلہ کریں، سپریم کورٹ نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

ملک احمد خان نے کہا کہ پارلیمان کو مضبوط بنائے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا اور نہ ہی ملک اگے بڑھ سکتا ہے، آئین اور پارلیمان کو مضبوط بنانے کیلئے اپنا کردار دکھانا ہوگا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ وہ اپوزیشن سے آئین کے تحفظ کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، عدالت کی نامناسب فیصلوں پر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہر مسئلے کا حل ہیں، فلور کراسنگ کا قانون موجود ہے، اپوزیشن آئین کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے، آئین کےتحفظ کیلئےاس کی بنیاد مضبوط کرنا ارکان اسمبلی کا فریضہ ہے۔