دنیا

اسرائیل کے لبنان پر حملوں میں تیزی، فضائی بمباری سے متعدد عمارتیں تباہ

حزب اللہ نے کئی سالوں سے جنوبی لبنان میں رہائشی عمارتوں میں کروز میزائل سمیت مختلف ہتھیار چھپائے ہوئے ہیں، ترجمان اسرائیلی فوج

ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے بعد اسرائیل نے لبنان پر حملے تیز کردیے، فضائی کارروائی میں متعدد عمارتیں تباہ ہوگئیں جب کہ اسرائیل نے شہریوں کو حزب اللہ کے ٹھکانوں سے دور رہنے کی ہدایات دی ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں شدید بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

صہیونی فوج نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے لبنان میں شہریوں کو حزب اللہ کے ٹھکانوں کے اطراف سے نقل مکانی کا حکم دیا۔

لبنان میں زمینی کارروائی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ اسرائیل کے شمال سے بے دخل کیے گئے شہریوں کو واپسی لانے کے لیے ہمیں جو بھی کرنا پڑا وہ کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں حزب اللہ کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اتوار کی صبح لبنان سے 100 سے زائد میزائل داغے گئے ہیں تاہم انہوں نے اپنے شہریوں کو پہلے ہی خبردار کردیا تھا کہ حزب اللہ شمالی علاقوں کو نشانہ بناسکتا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے جنوبی لبنان کے شہریوں کو حزب اللہ کی پوسٹوں سے دور رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے کئی سالوں سے جنوبی لبنان میں رہائشی عمارتوں میں کروز میزائلز سمیت مختلف ہتھیار چھپائے ہوئے ہیں۔

انہوں نے میڈیا بریفنگ کے دوران میڈیا نمائندوں کو ایک فضائی کارروائی کی ویڈیو دکھائی جس میں لبنان میں رہائشی علاقے کے گھر سے کروز میزائل داغنے کی کوشش کی جارہی تھی، اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ یہ حزب اللہ کے کارکنان ہیں جو اسرائیل پر حملہ کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ اسرائیل پر حملے کے ارادے کی نشاندہی کے بعد لبنان میں حزب اللہ کی چوکیوں پر حملہ کیا گیا، انہوں نے لبنان کے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ آپ کو اور آپ کے خاندان کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے پیر کی صبح لبنان کی جنوبی سرحد اور شمال میں واقع قصبوں پر متعدد فضائی حملے کیے، ان حملوں میں جنوب میں کئی قصبوں اور دیہاتوں کے مضافات اور مشرقی لبنان میں وادی بیکا کو نشانہ بنایا گیا۔

حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے گزشتہ ہفتے بیروت میں شہید ہونے والے گروپ کے ایک کمانڈر کی تدفین کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ حزب اللہ کے خلاف آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اسرائیل کی سرحد سے انخلا کیے گئے لوگوں کی واپسی یقینی نہیں بنالی جاتی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنان پر 400 حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کے جواب میں ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں رمت ڈیوڈ ایئربیس پر درجنوں راکٹ داغ دیے۔

گزشتہ روز حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گروپ کے مواصلاتی آلات کو نشانہ بنانے والے دھماکوں کے جواب میں اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کیے گئے فضائی حملے میں حزب اللہ کے اہم کمانڈر ’ابراہیم عقیل‘ سمیت 12 سینئر کمانڈرز کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا جب کہ لبنان نے کہا تھا کہ اسرائیلی حملے میں 3 بچوں سمیت 37 افراد شہید ہوئے ہیں۔

غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرئیلی فوج کی جانب سے یہ حزب اللہ کے یہ دوسرے اہم ترین کمانڈر کو نشانہ بنائے جانے کا دوسرا واقعہ ہے۔

اس سے قبل یکم اگست کو تہران میں فلسطین کی مزاحمتی تنطیم حماس کے سابق سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو شہید کیے جانے کے اگلے روز ہی ڈرون حملے میں حزب اللہ کے سینئر ترین کمانڈر فواد شکر کو شہید کردیا تھا۔

اسرائیل کی جانب سے بیروت میں فضائی حملہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب منگل اور بدھ کو حزب اللہ کے اراکین کے زیر استعمال مواصلاتی آلات (بیچرز اور واکی ٹاکی) دھماکوں میں مجموعی طور پر 37 افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے جن میں بڑی تعداد میں حزب اللہ کے کارکن بھی شامل ہیں۔