پاکستان

کراچی: ایم ڈی کیٹ وبال جان بن گیا، کئی امیدوار ٹیسٹ میں شرکت سے محروم

کراچی میں پرچہ لیک ہونے کی خبر نے طلبہ میں بے چینی پھیلادی، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے سوشل میڈیا پر وائرل پرچے کو جعلی قرار دیا۔

کراچی میں دیر سے آنے پر کئی امیدوار میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) میں شرکت سے محروم ہوگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ کے امتحانات ہوئے، سندھ میں ڈاؤ یونیورسٹی نے ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کا انعقاد کیا، صوبے بھر میں 5 شہروں میں 6 امتحانی مراکز قائم کئے گئے، جہاں 38 ہزار 700 طلبہ نے امتحان دیا، کراچی میں ڈاؤ یونیورسٹی اور این ای ڈی یونیورسٹی میں امتحانی مرکز قائم کیے گئے۔

کراچی میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لیے دیر سے آنے پر کئی امیدواروں کو امتحانی مرکز میں داخلے سے روک دیا گیا، بچوں نے والدین کے ساتھ دھرنا دیا جس سے یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی کچھ دیر کے لیے متاثر ہوئی۔

ڈاو اور این ای ڈی یونیوسسٹی کیمپس میں ہزاروں امیدوار ٹیسٹ دینے پہنچے تو یونیورسٹی کے اطراف شدید ٹریفک جام ہوگیا، امتحان کا دورانیہ صبح 10 بجے سے دوپہر ڈیڑھ بجے تک تھا۔

کراچی میں جعلی پرچہ وائرل

دوسری جانب کراچی میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا جعلی پرچہ امتحان سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

ترجمان ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا کہنا ہے کہ پرچہ لیک ہونا ممکن ہی نہیں، سوشل میڈیا پر ایم ڈی کیٹ کا لیک ہونے والا وائرل پرچہ جعلی ہے، تصدیق کے بغیر افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

کراچی میں ٹیسٹ کیلئے انتظامات

گزشتہ روز ڈاؤ یونیورسٹی میں پریس کانفرنس کے دوران یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر پروفیسر نازلی حسین نے کہا کہ سندھ کے 6 ہزار 846 طلبہ کے لئے ڈاؤیونیورسٹی جب کہ 6 ہزار طلبہ کے لئے این ای ڈی یونیورسٹی میں انتظامات مکمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز کی کلوز سرکٹ کیمروں سے مانیٹرنگ کی جائے گی جب کہ امتحانی مراکز میں جیمرز بھی لگائے جائیں گے، والدین کے بیٹھنے کے لئے ڈاؤ یونیورسٹی میں لیکچر ہالز اور این ای ڈی میں آنے والے والدین کے لیے قریبی شادی ہال میں انتظامات ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامات بہتر کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور ٹریفک پولیس کا تعاون بھی حاصل رہے گا، طلبہ صبح 7 بجے سے 9 بجے تک امتحانی مرکز میں داخل ہوسکیں گے ، صبح ساڑھے 9 بجے امتحانی مراکز کو سیل کر دیا جائے گا، جس کے بعد کسی کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

لاڑکانہ میں مقررہ وقت سے پہلے دروازہ بند

لاڑکانہ میں بھی ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لیے امتحانی مرکز کا دروازہ وقت سے پہلے بند کردیا گیا، لاڑکانہ میں جامعہ بینظیر بھٹو کے تحت میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلوں کے لئے انٹری ٹیسٹ ہوئے۔

پشاور میں امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ

پشاور میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لیے امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کی گئی اور موبائل فون سروس بھی معطل ہے جب کہ 10 بجے کے بعد امتحانی مراکز کے دروازے بند کردیئے گئے۔

امتحانات کو صاف و شفاف بنانے کے لئے طلبہ کو اپنے ساتھ امتحانی سینٹر کے اندر رول نمبر سلپ اور آئی ڈی کارڈ کے علاوہ کوئی بھی مواد لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی بہترین انتظامات کی ہدایت

پنجاب میں سرکاری ونجی میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلیے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام ہونے والے ٹیسٹ میں 12 شہروں میں 26 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

لاہور میں بنائے 8 امتحانی مراکز میں مجموعی طور پر 58 ہزار 380 امیدوار ٹیسٹ دیں گے، امتحان کیلیے ہائر ایجوکیشن اور اسکول ایجوکیشن کی جانب سے 4 ہزار سے زائد نگران اساتذہ تعینات کیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر میں ایم ڈی کیٹ کے امتحانی مراکز پر بہترین انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سخت سیکیورٹی کا حکم دیا۔