پاکستان

دادو کی عدالت سے 6 پولیس اہلکار ضمانت مسترد ہونے کے بعد فرار

عدالت نے 31 جولائی کو سیہون پولیس اسٹیشن کے لاک اپ میں مردہ پائے جانے والے خلیل سولنگی کے ماورائے عدالت قتل کیس میں ملزمان کی عبوری ضمانت مسترد کردی۔

31 جولائی کو سیہون پولیس اسٹیشن کے لاک اپ میں مردہ پائے جانے والے خلیل سولنگی کے ماورائے عدالت قتل کیس میں عبوری ضمانت مسترد ہونے کے بعد تھانہ سہون کے سابق ایس ایچ او سمیت 6 پولیس اہلکار ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے احاطے سے فرار ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جامشورو کے دوسرے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے بھی ملزم کی ضمانت مسترد ہونے پر مقدمہ ایف آئی اے کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم حکم سنائے جانے کے وقت ملزمان، انکوائری افسر اور عدالت میں موجود پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کے سامنے خاموشی سے باہر نکل گئے اور اپنی گاڑیوں میں سوار ہو کر بھاگ گئے۔

یاد رہے کہ خلیل سولنگی سہون پولیس اسٹیشن کے لاک اپ میں مبینہ طور پر تشدد سے جاں بحق ہوا تھا۔

بعد ازاں، عدالتی حکم پر مقتولہ کی والدہ سکینہ سولنگی کی درخواست پر پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

جن پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ان میں سابق ایس ایچ او مظہر نائچ، ہیڈ کانسٹیبل امان اللہ ملاح، کانسٹیبل منظور علی منگنہر، مبین ہالیپوٹو، بشیر احمد ابڑو اور امتیاز علی میمن شامل ہیں۔

تشدد کا نشانہ بننے والی خلیل کی والدہ اور اس کے وکیل نے کہا کہ انہیں انصاف کی امید ہے اور وہ سندھ ہائی کورٹ سے ملزمان کی ضمانت مسترد کرانے کی کوشش کریں گے۔