پیپلز پارٹی کی رہنما ثمینہ گھرکی کو قومی اسمبلی کی مخصوص نشست واپس مل گئی
الیکشن کمیشن نے پنجاب سے پیپلزپارٹی کو قومی اسمبلی کی مخصوص نشست دے دی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ثمینہ خالد گھرکی مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی بن گئیں۔
الیکشن کمیشن نے 13 مئی کو سپریم کورٹ کے حکم پر ثمینہ خالد گھرکی کی نشست معطل کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو مخوص نشستیں دینے سے متعلق تاحال فیصلہ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ 14 ستمبر کو مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے اکثریتی بینچ نے وضاحتی حکم جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلے کی روشنی میں پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار ہیں جبکہ الیکشن کمیشن فیصلے پر فوری عملدرآمد کرے۔
ڈان نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی وضاحتی درخواست پر سپریم کورٹ نے تحریری آرڈر جاری کر دیا۔
کیس میں اکثریتی 8 ججز کے بینچ کا فیصلہ 4 صفحات پر مشتمل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 41 ارکان سے متعلق وضاحت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش اور تاخیری حربہ ہے، الیکشن کمیشن کی وضاحتی درخواست عدالتی فیصلے پر عمل در آمد کے راستہ میں رکاٹ ہے اور اس کی وضاحت کی درخواست درست نہیں۔
سپریم کورٹ کے وضاحتی حکم میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے خود بیرسٹر گوہر کو پارٹی چیئرمین تسلیم کیا، الیکشن کمیشن کی تسلیم شدہ پوزیشن ہے کہ تحریک انصاف رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے، اقلیتی ججز نے بھی تحریک انصاف کی قانونی پوزیشن کو تسلیم کیا۔