پاکستان

روس کے ساتھ مضبوط تعلقات خارجہ پالیسی کی اہم ترجیحات میں شامل ہے، وزیر اعظم

پاکستان روس کے ساتھ تجارتی، اقتصادی، توانائی، مواصلات اور سیکورٹی تعاون کو وسعت دینے کا خواہشمند ہے، شہباز شریف کی روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم سے ملاقات میں گفتگو

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ مضبوط تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیحات میں سے ہے۔

وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار روسی نائب وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارتی، اقتصادی، توانائی، مواصلات اور سیکورٹی تعاون کو وسعت دینے کا خواہشمند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ آئندہ ماہ اسلام آباد میں روسی وزیر اعظم مشسٹن کے استقبال کے منتظر ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال جولائی کے اوائل میں ان کی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ انتہائی نتیجہ خیز بات چیت ہوئی تھی۔ انہوں نے دوطرفہ تعاون میں مزید توسیع پر بات چیت کے لیے اعلی سطحی وفد بھیجنے پر صدر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا۔

روسی نائب وزیراعظم اوورچک نے پرتپاک استقبال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور روس کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے پاکستان اور روس کے تعلقات کو تعمیری اور باہمی طور پر مفید قرار دیا، دونوں فریقین نے باقاعدہ رابطے برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

وزیراعظم اور روسی نائب وزیراعظم نے روس اور پاکستان کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی، اس مفاہمتی یادداشت کے تحت مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، آئی ٹی، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور تعلیم میں تعاون کو فروغ ملے گا۔

پاکستان، روس کا تجارت،معیشت میں تعاون کو فروغ دینے کا عزم

روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے اپنے وفد کے ہمراہ صدر مملکت آصف علی زردار ی سے بھی ملاقات کی۔

روسی نائب وزیراعظم کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر نے دو ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے بارٹر تجارت کے امکانات پر غور کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے ویزا کے ضوابط کو آسان بنانے ، ریلوے اور براہ راست پروازوں کے ذریعے روابط بڑھانے کی ضرورت پر بھی بات چیت کی تاکہ لوگوں اور کاروباری رابطوں کو فروغ دیا جا سکے۔

ملاقات کے دوران بتایا گیا کہ زرعی شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کی بڑی گنجائش موجود ہے, یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے مشترکہ منصوبوں کے آغاز کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ اس کے علاوہ، اکتوبر میں پاکستان سے 75 رکنی کاروباری وفد روس کا دورہ کرے گا تاکہ کاروبار اور اقتصادی تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔

روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے کہا کہ روس غذائی تحفظ، سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، روابط اور ریلوے کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو بہتر بنانے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں روسی وزیراعظم کا پاکستان کا دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا ایک اور موقع فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ روس تمام مذاہب اور مسلم ثقافت کا بہت احترام کرتا ہے اور قرآن مجید کی توہین کی مذمت کرتا ہے۔

ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ،اسحاق ڈار، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، بلاول بھٹو زرداری، وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اور خصوصی اقدامات ا حسن اقبال ، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وزیر تجارت جام کمال خان، سینیٹر شری رحمٰن اور متعلقہ وزارتوں کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔