الیکشن کمیشن کا جسٹس طارق محمود جہانگیری کو تبدیل کرنے کا حکم کالعدم قرار
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو تبدیل کرنے کا الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں مبینہ دھاندلی کی خلاف الیکشن اپیلوں کا محفوظ فیصلہ جسٹس عامر فاروق نے سنایا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو تبدیل کرنے کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا، اور الیکشن کمیشن کو معاملہ واپس بھیجتے ہوئے دوبارہ فیصلہ دینے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 3 رہنماؤں شعیب شاہین ، عامر مغل اور علی بخاری کی ٹربیونل کی تبدیلی کے خلاف دائر درخواست منظور کرلیں۔
یاد رہے کہ دلائل مکمل ہونے پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
11 جون کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تین ایم این ایز کی جانب سے ٹربیونل پر عدم اعتماد کا اظہار کرنے کی درخواست پر ان کی الیکشن پٹیشن کو دوسرے ٹربیونل منتقل کردیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں کمیشن کے چار رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، انجم عقیل اور راجا خرم نواز کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں ٹربیونل نے ایک ایسا دائرہ اختیار استعمال کیا جو قانونی طور پر ان کے پاس نہیں تھا۔