پاکستان

کوئٹہ سیف سٹی منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

سیف سٹی پروجیکٹ کا بنیادی مقصد جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے امن و امان اور سیکیورٹی صورتحال کو یقینی بنانا ہے، معظم جاہ انصاری

انسپکٹر جنرل بلوچستان معظم جاہ انصاری نے متعلقہ حکام کو کوئٹہ میں سیکیورٹی اور نگرانی کو بہتر بنانے کے لیے سیف سٹی پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے پر کام کو تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے کے تحت نگرانی کرنے والے کیمروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

آئی جی بلوچستان نے کہا ہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ کا بنیادی مقصد جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے امن و امان اور سیکیورٹی صورتحال کو یقینی بنانا ہے، تاہم اس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لیے ابھی بھی بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی حفاظت، دہشت گردی اور جرائم کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔

صوبائی پولیس چیف نے ان خیالات کا اظہار ایک اجلاس کی صدارت کے دوران کیا جس میں سیف سٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر طارق بزنجو، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) احمد گورایا، ایڈیشنل آئی جی محمد عاصم اور ایس ایس پی (آپریشنز) محمد بلوچ بھی شریک تھے۔

اس سے قبل پروجیکٹ ڈائریکٹر نے آئی جی بلوچستان کو منصوبہ کے مختلف شعبہ جات اور کام کی نوعیت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی وجہ سے اکثر سیف سٹی کے فائبر فیڈ کٹ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے نگرانی میں خلل پڑتا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ فیڈ کٹ جانے کے بعد سیف سٹی پروجیکٹ ٹیم کیمروں کی بحالی کے لیے مسلسل کام کرتی ہے۔

آئی جی بلوچستان نے ہدایت کی کہ حال ہی میں نصب کیے گئے کیمروں میں کوئی بھی فیڈ جو کسی بھی وجہ سے خراب ہوجائے اس فوری طور پر دوبارہ فعال کیا جائے، بلائنڈ اسپاٹس اور زیادہ جرائم والے علاقوں میں نگرانی کے عمل کو وسعت دی جائے تاکہ منصوبہ کے بقیہ اہداف حاصل کیے جاسکیں۔

مزید برآں انہوں نے تمام نگرانی کرنے والے فیڈز اور ایمرجنسی سروسز کو جلد از جلد پولیس کے دیگر مواصلاتی نظام کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ریئل ٹائم مانیٹرنگ سسٹمز کو فعال کیا جائے تاکہ منصوبہ مزید مؤثر ہو سکے۔