دنیا

ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ حملہ آور کی شناخت ہوگئی، امریکی میڈیا کا دعویٰ

58 سالہ مشتبہ شخص کی شناخت ریان ویسلے راؤتھ کے نام سے ہوئی ہے جو ہوائی کا مکین ہے، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی

امریکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کی شناخت ریان ویسلی راؤتھ کے نام سے ہوئی ہے جسے عینی شاہد کی طرف سے حکام کے ساتھ مشتبہ شخص کی گاڑی اور لائسنس پلیٹ شیئر کرنے کے بعد حراست میں لیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق سی این این، فاکس نیوز اور نیویارک ٹائمز نے نامعلوم قانون نافذ کرنے والے اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 58 سالہ مشتبہ شخص کی شناخت ریان ویسلے راؤتھ کے نام سے ہوئی ہے جو ہوائی کا مکین ہے۔

اس واقعے کے حوالے سے حکام نے بتایا تھا کہ اتوار کو فلوریڈا کے پام بیچ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے گولف کورس میں ایک بندوق بردار شخص نے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کی۔

تاہم ایف بی آئی نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے جبکہ رائٹرز آزادنہ طور پر اس کی شناخت کرنے سے قاصر ہے۔

سیکرٹ سروس ایجنٹ نے بتایا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ اس وقت ایجنٹ گولف کورس پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تھے جب انہیں پراپرٹی لائن کے قریب کچھ جھاڑیوں سے بندوق نظر آئی۔

اس کے بعد متعدد ایجنٹوں نے بندوق بردار شخص پر گولیوں کے چار راؤنڈ فائر کیے لیکن وہ شخص اپنی ’اے کے 47‘ طرز کی رائفل، دیگر سامان گرا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

پام بیچ کاؤنٹی کے شیرف ریک بریڈشا نے بتایا کہ ایک گواہ مشتبہ بندوق بردار کی گاڑی اور لائسنس پلیٹ کی تصویر لینے میں کامیاب ہو گیا اور اس نے اسے حکام کے حوالے کردیا۔

یوکرین اور جمہوریت سے متعلق پوسٹس

رائٹرز نے پتا لگایا ہے کہ ریان ویسلی راؤتھ کی سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک اور ایکس پر عوامی رسائی کو فائرنگ کے واقعے کے کچھ گھنٹوں بعد ختم کردیا ہے۔

ریان ویسلی راؤتھ کے نام سے تینوں اکاؤنٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کا پرجوش حامی تھا۔

اس حوالے سے ’نیویارک ٹائمز‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ اس نے 2023 میں ریان ویسلی راؤتھ کا انٹرویو ان امریکیوں کے بارے میں ایک مضمون کے لیے کیا تھا جو یوکرین کی جنگ کی کوششوں میں رضاکارانہ طور پر مدد کر رہے تھے۔

ریان ویسلی راؤتھ نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا تھا کہ وہ 2022 میں یوکرین گیا تھا اور اس نے وہاں کچھ مہینے گزارے تھے جہاں وہ طالبان سے فرار ہونے والے افغان فوجیوں کو یوکرین میں بھرتی کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

انٹرنیشنل لیجن، جہاں یوکرین میں بہت سے غیر ملکی جنگجو خدمات انجام دیتے ہیں، نے کہا ہے کہ ان کا ریان ویسلی راؤتھ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مشتبہ حملہ آور کے بیٹے ایڈم نے ’رائٹرز‘ کو بتایا ہے کہ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والے حالیہ قاتلانہ حملے کے بارے میں نہیں سنا اور ان کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ ان کے والد ایسا کچھ نہیں کر سکتے۔

ریان ویسلی راؤتھ کے ایک اور بیٹے اوران نے ’سی این این‘ کو ایک بیان میں بتایا کہ ان کے پاس ایک پیار کرنے والے اور دیکھ بھال کرنے والے باپ کے طور پر ان کے کردار کے علاوہ مزید کچھ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ فلوریڈا میں کیا ہوا ہے، اور مجھے امید ہے کہ حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔‘