خیبرپختونخوا سے ایم پاکس کا پانچواں کیس رپورٹ
خیبرپختونخوا سے ایم پاکس ( منکی پاکس) کا پانچواں کیس رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے ویڈیو پیغامبھی جاری کیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا میں ایم پاکس کا پانچواں کیس کی تصدیق ہوئی ہے، 33 سالہ مریض خلیجی ملک سے 7 ستمبر کو اسلام آباد اایئرپورٹ کے زریعے سفر کرکے پاکستان آیا تھا۔
مریض سفر کرکے پشاور آیا اور ہوٹل میں قیام کیا، اگلے دن مریض علاج کی سلسلے میں نجی کلینک گیا ، نجی کلینک سے مریض کو خیبر ٹیچنگ ہسپتال ریفر کیا گیا۔
خیبرٹیچنگ ہسپتال نے مریض کے نمونے لیکر پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجے، پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب نے مریض میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق کردی۔
بعد ازاں، مریض کو دیر لوئر میں اس کے گھر پر قرنطینہ کرلیا گیا ہے، مریض سعودی سے آنے کے بعد کسی بھی رشتہ دار سے نہیں ملا، مریض کا پاکستان آتے وقت فلائٹ کے مسافروں کے علاوہ کسی اور رابطہ نہیں ہوا۔
لوئیر دیر کے ڈی ایچ او سربراہی میں مریض کی سرویلنس کی جارہی ہے، مریض کے علامات میں بہتری آرہی ہے، گھر والوں کو انفیکشن کے پھیلاو سے متعلق آگاہی مہیا کردی گئی ہے۔
وزیر صحت خیبرپختونخوا سید قاسم علی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ افسوس ہے کہ ملک کے سب سے بڑے ایئرپورٹ پر ایم پاکس کا مریض بغیر اسکریننگ کے کیسے نکل گیا۔
انہوں نے کہا کہ کتنے ایسے مریض روزانہ اسلام آباد ایئر پورٹ سے نکل کر ملک کے مختلف علاقوں میں جاتے ہوں گے، خیبرپختونخوا میں مربوط سرویلنس اور اسکریننگ کی وجہ سے کوئی بھی ایم پاکس کیس بچ نہیں پایا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی اسکریننگ نظام کو فعال کرے، خیبرپختونخوا کے انٹری پوائنٹس پر اب تک 66 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ ہوچکی ہے۔
صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ اب تک 17 مشتبیہ مریضوں کی سکریننگ میں 5 کیسز کنفرم ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ایم پاکس ( منکی پاکس) کے چاروں مریضوں کے صحت یاب ہونے اور ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں قرنطینہ سے فارغ کردیا گیا۔
محکمہ صحت کے مطابق جو مریض سروسز ہسپتال اور گھروں میں قرنطینہ میں تھے، ان کے ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں فارغ کردیا گیا ہےجبکہ باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور طورخم پاک افغان بارڈر پر مسافروں کی اسکریننگ معمول کے مطابق جاری رہے گی۔