پاکستان

پارلیمنٹ سے گرفتاری کا معاملہ: سارجنٹ ایٹ آرمز اور 4سیکیورٹی اہلکار معطل

اسپیکر قومی اسمبلی نے سارجنٹ ایٹ آرمز محمد اسحٰق اشرف، سیکیورٹی اسسٹنٹ و دیگر کو 4 ماہ کے لیے معطل کیا ہے۔
|

.پارلیمنٹ ہاؤس سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی گرفتاری کے معاملے میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سارجنٹ ایٹ آرمز محمد اسحٰق اور 4 سیکیورٹی اہلکاروں کو معطل کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سارجنٹ ایٹ آرمز محمد اسحٰق اشرف کی چار ماہ تک ملازمت معطل کی گئی ہے، اسی طرح سیکیورٹی اسسٹنٹ قاص احمد کے علاوہ جونیئر سیکیورٹی اسسٹنٹ عبید اللہ، وحید صفدر اور محمد ہارون کو بھی ملازمت سے 4 ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے ارکان اسمبلی کی خصوصی کمیٹی تشکیل دے کر واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کی گرفتاریوں کے معاملے کو حل کرنے کے لیے 16 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ارکان شامل ہیں۔

بعد ازاں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے آج اسمبلی کے ماحول کو بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیاستدانوں نے ’مثبت‘ بات کی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت ایک ساتھ بیٹھے یا نہ بیٹھے، کیا ہم پارلیمنٹیرین پارلیمنٹ کی بہتری کے لیے چارٹر آف پارلیمنٹ پر دستخط نہیں کر سکتے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں لوگوں اور ان کے مسائل کے بارے میں بات کرنی چاہیے جب کہ انہوں نے ارکان اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک دوسرے پر ذاتی حملے کرنے سے گریز کریں۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کو اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کر لیا تھا۔

9 اور 10 ستمبر کی رات گئے اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں رکن قومی اسمبلی زین قریشی، شیخ وقاص اکرم، ایم این اے نسیم الرحمٰن اور شاہ احمد خٹک کو گرفتار کرلیا تھا۔

گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں جو ہوا، اس پر ایکشن لیں گے۔

بعد ازاں، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 9 ستمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی) اسلام آباد پولیس کی سرزنش کی تھی اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا تھا۔

ایاز صادق نے گرفتار ارکان پارلیمنٹ کو فوری رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق پارلیمنٹ سے باہرجس کو چاہیں گرفتارکریں، پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری ناقابل قبول ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں کی مشاورت کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری نے بتایا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ہدایت کی ہے کہ جو ارکان قومی اسمبلی گرفتار ہوئے ان کے پراڈکشن آرڈر جاری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس سے رپورٹ مانگی گئی ہے کہ آپ نے کس طرح پارلیمنٹ اور لاجز سے ارکان کو گرفتار کیا۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید نوید قمر نے پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کل جو ہوا، اس حوالے سے جو الزامات سامنے آ رہے ہیں، یہ پورے آئین، پوری پارلیمنٹ پر بہت سنجیدہ حملہ ہے۔