پاکستان

ملکی ترسیلات زر 2 ماہ کے دوران 44 فیصد بڑھ گئیں

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے رواں مالی سال 2025 کے پہلے دو ماہ کے دوران 5 ارب 93 کروڑ 60 لاکھ ڈالر بھیجے گئے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے رواں مالی سال 2025 کے پہلے دو ماہ (جولائی اور اگست) کے دوران پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ترسیلات زر بھیجی گئیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جولائی میں ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 48 فیصد اضافہ ہوا، جولائی میں وصول کی جانے والی رقم 2 ارب 99 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی جبکہ اگست کے دوران یہ رقم 2 ارب 94 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال جولائی تا اگست 2025 کے دوران یہ رقم 5 ارب 93 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران یہ رقم 4 ارب 12 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی، جس میں ( 44 فیصد) یا ایک ارب 81 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

یہ رقوم حکومت کے لیے ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب وہ آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا معاہدہ کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہے، اس سے نہ صرف بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیز کی نظر میں پاکستان کی ساکھ بہتر ہو گی بلکہ اس سے دوسرے ذرائع کے لیے بھی راستہ ہموار ہوگا۔

خیال رہے پاکستان کو مالی سال 2025 میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 25 ارب ڈالر درکار ہیں۔

حکومت مالی سال 2024 میں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 66 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک لانے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ جولائی 2025 میں یہ صرف 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔

محدود درآمدات کی وجہ سے معیشت کو نقصان اٹھانا پڑا اور مالی سال 2024 میں شرح نمو گر کر 2.4 فیصد تک آگئی لیکن حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے نمٹنے میں کامیاب رہی ہے۔

مالیاتی ماہرین کے مطابق اگر ترسیلات زر میں اسی رفتار سے اضافہ ہوتا رہا تو پاکستان ملکی ترقی کو تیز کرنے لیے اپنی درآمدات میں آضافہ کرسکتا ہے۔

ڈیٹا کے مطابق پہلے دو ماہ کے دوران تمام ممالک سے بھیجی گئی رقوم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے لیکن متحدہ عرب امارات سے بھیجی جانے والی رقوم میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

متحدہ عرب امارات سے موصول ہونے والی ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے 62 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں 84.3 فیصد اضافے کے ساتھ ایک ارب 14 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

تاہم سعودی عرب سے سب سے زیادہ رقوم بھیجی گئی ہیں جس میں 50.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جولائی اور اگست کے دوران سعودی سے موصول ہونے والی رقم گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران بڑھ کر ایک ارب 47 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

برطانیہ سے موصول ہونے والی رقوم 91 کروڑ 83 لاکھ ڈالر رہی، جس میں 44.4 فیصد اضافہ ہوا، امریکا سے 62 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر بھیجی گئی جس میں 23 فیصد اضافہ ہوا، خلیج تعاون کونسل ممالک سے 56 کروڑ 97 لاکھ ڈالر کی رقوم بھیجی گئیں، جس میں 20 فیصد اضافہ اور یورپی یونین ممالک سے 72 کروڑ 66 لاکھ ڈالر کی رقوم 26.5 فیصد اضافے کے ساتھ موصول ہوئیں۔

واضح رہے پاکستان میں یورپی یونین ممالک سے موصول ہونے والی رقم خیلج تعاون کونسل ممالک سے آنے والی رقم سے زیادہ ہوگئی ہے۔