پاکستان

صحافی ارشد شریف کے قتل کا عمران خان کو پہلے سے علم ہوچکا تھا، فیصل واڈا کا دعویٰ

بانی پی ٹی آئی کو یہ بھی پتا تھا کہ اس قتل میں مراد سعید اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا کیا کردار ہے، سابق وفاقی وزیر

سابق وفاقی وزیر و سینیٹر فیصل واڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ صحافی ارشد شریف کے قتل کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو پہلے سے علم ہو چکا تھا، انہیں یہ بھی پتا تھا کہ اس قتل میں مراد سعید اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا کیا کردار ہے۔

نجی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واڈا نے دعویٰ کیا کہ ارشد شریف کے قتل سے پہلے بانی پی ٹی آئی کو معلوم تھا کہ کچھ بڑا ہونے والا ہے، فیض حمید کو بھی پتا تھا، مراد سعید کو اگست میں ہی پتا تھا کہ کسی کو باہر ہائر کر لیا گیا ہے اور باہر کے ملک میں ہی کچھ ہوگا۔

انہوں نے پروگرام میں ایک آڈیو کلپ چلوائی جس کے بعد سینیٹر نے بتایا کہ آڈیو کلپ میں بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ احتجاج ہو رہا ہے جس کے بعد لانگ مارچ ہوگا، آڈیو کلپ میں بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 30 اکتوبر کو یا اتوار کو لانگ مارچ کا اعلان کروں گا، عمران خان جس اتوار کا کہہ رہے ہیں اسی دن 23 اکتوبر 2022 کو ارشد شریف کا قتل ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس تمام صورتحال کا فائدہ فیض حمید کو اور فیض حمید سے فائدہ عمران خان کو تھا، ارشد شریف واقعے کے بعد بانی پی ٹی آئی نے مراد سعید اور فیض حمید کو تحفظ دینے کی کوشش کی، فیض حمید پوری پارٹی چلا رہے تھے، انہوں نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی ارسلان ستی نام کا ایک شخص نامزد کیا، اس کی ذمہ داری ارشد شریف کو دبئی سے نکالنے کی تھی، اس معاملے میں دو خواتین کا کردار بھی ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ابھی بہت ساری چیزیں کھلیں گی یہ اتنا آسان قتل نہیں ہے، یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اس سب کا فائدہ کسے ہونا تھا، جس دن وہ آدمی پکڑا گیا بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید کی جان اس طوطے میں اٹکی ہوئی ہے، فیض حمید سب کچھ لکھ کر دیں گے، فیض حمید کو کورٹ مارشل کے ساتھ ساتھ سزا بھی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ’فیض حمید نے میری وزارت کے دوران ایک بندا پکڑ لیا تھا، میں نے فیض حمید کو جاکر کہا تھا سر میرا بندا واپس کر دیں، فیض حمید نے کہا کہ اس معاملے سے دور رہو، میں نے فیض حمید سے کہا کہ آپ کے خلاف پریس کانفرنس کروں گا، فیض حمید میری شکل دیکھ رہے تھے کیونکہ میں وزیر اعظم عمران خان کا لاڈلا تھا، میں نے وزیراعظم کوکہا میں یہ کرنے جارہا ہوں انہوں نے کہا کیاہوگیا تمہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’فیض حمید کی فرمائشوں کی وجہ سے میں دو بار نااہل ہوا، فیض حمید کو وزیر اعظم کی آشیر باد مل گئی تو انہوں نے سب کو سائیڈ پر کردیا۔‘

’گنڈاپور کے بیان کے بعد اب پی ٹی آئی کے پاس راہ فرار نہیں‘

فیصل واڈا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان کے بعد اب پی ٹی آئی کے پاس راہ فرار نہیں، 9 مئی انہوں نے ہی کیا ہے یہی مائنڈ سیٹ ہے، اس بیان کے بعد بانی کی زندگی کی ذمہ داری علی امین پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اصل میں علی امین گنڈاپور پکڑے گئے ہیں فیض حمید کے ساتھ کمیونی کیشن میں، وہ اور ان کا بھائی جو کرپشن کر رہے ہیں دنیا کو پتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ان کے اثاثوں کے معاملے پر نااہلی بنتی ہے، جسے آپ اپنا باپ کہہ رہے ہیں جو 2018 میں آپ کو لایا وہ اندر چلا گیا، باپ کے اندر جانے کے بعد آپ سیاسی لاوارث ہوگئے ہیں۔

سینئر سیاستدان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے جمہوریت کے پہیے کی طرف آنے سے آپ سیاسی یتیم ہوگئے، مولانا، جمہوریت، پاکستان اور اقتدار سب ساتھ چلتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں نےکہا تھا گرفتاری کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان اور فیض حمید ایک دوسرےکی اصلیت بتائیں گے، سابق ڈی جی آئی ایس آئی اتنے طاقتور اس لیے ہوئے کہ وزیر اعظم ان کے ساتھ نتھی ہوگئے۔‘