پاکستان

علی امین گنڈاپور کے نازیبا الفاظ، بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کی صحافیوں سے معذرت

قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس سے صحافیوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے نازیبا الفاظ کے استعمال پر احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اسلام آباد جلسے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے صحافیوں کے حوالے سے نازیبا ریمارکس پر معذرت کر لی۔

آج قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے نازیبا الفاظ کے استعمال پر دونوں ایوانوں کے اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب نے علی امین گنڈاپور کے بیان پر صحافیوں سے غیرمشروط معذرت کر لی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ علی امین نے تمام صحافیوں سے متعلق بات نہیں کی تھی، میں نے کل بھی اس حوالے سے غیر مشروط معذرت کی تھی اور آج بھی معذرت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں نے ہمیشہ سخت وقت میں ہمارا ساتھ دیا اور ہم نے غیر مشروط معذرت کرلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا صحافیوں سے رابطہ ہوا ہے اور وہ صحافیوں سے ملاقات کر کے ان سے بات کریں گے۔

اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھی علی امین گنڈاپور کے بیان پر غیر مشروط معافی مانگ لی۔

انہوں نے کہا کہ ورکنگ جرنلسٹس اپنا کام کرتے ہیں اور ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہوتا، پروفیشنل رپورٹرز اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہیں آگے مالکان کا کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا مالکان پر انٹیلی جنس ایجنسیز کا دباؤ ہے لیکن اس میں ان ورکنگ جرنلسٹس کا کوئی قصور نہیں ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ ان صحافیوں کو خطرات لاحق ہوئے ہیں تو ہم غیر مشروط معذرت کرتے ہیں اور ہم وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طرف سے بھی معذرت کرتے ہیں جبکہ علی امین گنڈا پور خود بھی معذرت کریں گے۔

اس کے بعد دیگر ارکان پارلیمنٹ کی بھی یقین دہانی پر صحافیوں نے قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاس کا باٸیکاٹ ختم کر دیا۔