دنیا

شام میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں 16 افراد جاں بحق

اس کارروائی کو دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے احاطے پر اسرائیلی حملے کے بعد سب سے بڑا جان لیوا حملہ قرا دیا جا رہا ہے۔

شام میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں 16 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں جسے دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے احاطے پر اسرائیلی حملے کے بعد سب سے بڑا جان لیوا حملہ قرا دیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ میں شامی خبر ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اسرائیل نے رات 11 بج کر 20 منٹ پر شام کے وسطی علاقے کے متعدد فوجی مقامات پر حملہ کیا تاہم نہیں بتایا گیا کہ ان مقامات پر کسی چیز کو نشانہ بنایا گیا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق شامی فضائی فورسز نے کچھ میزائلوں کو گرا دیا، تاہم مقامی امدادی حکام کے مطابق 36 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے۔

دو ریجنل انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق شام کے صوبے حاما کے علاقے میسف میں موجود فوجی ریسرچ سینٹر کو متعدد بار نشانہ بنایا گیا جو کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

ذرائع کے مطابق اس مرکز میں ایرانی فوجی ماہرین کی ایک ٹیم بھی موجود تھی جو ہتھیار تیار کرتی تھی۔

تاہم، دمشق اور تہران کے قریب ایک سینئر علاقائی فوجی ذرائع نے اس بات کی تردید کی کہ یہ کیمیائی ہتھیاروں کا مرکز تھا اور کہا کہ جس جگہ کو نشانہ بنایا گیا وہ ایک معروف شامی تحقیقاتی ادارہ تھا۔

شامی خبر ایجنسی کے مطابق شامی وزارت خارجہ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ”کھلی جارحیت“ قرار دیا ہے، وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس حملے میں 16 افراد کے جاں بحق اور 36 افراد کے زخمی ہونے کے علاوہ ”کچھ رہائشی علاقوں کو نقصان“ بھی پہنچا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نصر کنانی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے شام میں ’مجرمانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران حملے سے متعلق سوال پر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم ایرانی مرکز یا ایران کے زیرِ تحفظ کسی مرکز کو نشانہ بنائے جانے کے حوالےسے صہیونی حکومت (اسرائیل) سے وابستہ میڈیا رپورٹس کی تصدیق نہیں کر سکتے۔

شامی سرکاری میڈیا بھی فضائی حملوں سے دو جگہ بڑے پیمانے پر آگ لگی جسے بجھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔