پاکستان

لاپتا افراد کے اہل خانہ کا کوئٹہ میں دھرنا

میرے والد طویل عرصے سے لاپتا ہیں اور ہمیں ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں، ہمیں اس بات کا بھی علم نہیں کہ وہ زندہ ہے یا نہیں، بیٹی جہانزیب بلوچ

لاپتا افراد کے لواحقین نے کوئٹہ میں مسلسل احتجاج کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اپنے پیاروں کی بازیابی میں ناکامی کے خلاف دھرنا دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو لاپتا جہانزیب بلوچ کے اہل خانہ اور سیاسی کارکنان عدالت روڈ پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں جمع ہوئے اور احتجاجی ریلی نکالی۔

ریلی کے شرکا نے ماما قدیر بلوچ اور جہانزیب کے اہل خانہ کی قیادت میں لاپتا افراد کے بینرز، پلے کارڈز اور پورٹریٹ اٹھائے کوئٹہ پریس کلب تک مارچ کیا۔

انہوں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، بعد ازاں ریلی دھرنے میں تبدیل ہوگئی جہاں جہانزیب کی صاحبزادی معصومہ بلوچ سمیت مقررین نے سیاسی کارکنوں اور طلبا کی مسلسل جبری گمشدگیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور تمام لاپتا افراد کی بازیابی اور انہیں عدالت کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ کیا اگر وہ کسی بھی جرم میں ملوث ہیں تو۔

لاپتا جہانزیب بلوچ کی بیٹی کا کہنا تھا کہ میرے والد طویل عرصے سے لاپتا ہیں اور ہمیں ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں، ہمیں اس بات کا بھی علم نہیں کہ وہ زندہ ہے یا نہیں۔

انہوں نے انسانی حقوق کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان کے لاپتا والد کی بازیابی میں ان کی مدد کریں۔