نیویارک میں یہودی مرکز پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزم میں پاکستانی شہری گرفتار
کینیڈا میں مقیم ایک پاکستانی شہری کو شدت پسند اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش) کی حمایت سے 7 اکتوبر کو امریکا کے شہر نیویارک میں حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق 20 سالہ محمد شاہ زیب خان پر اسرائیل میں حماس کے حملے کے تقریباً ایک سال بعد 7 اکتوبر 2024 کو بروکلین میں ایک یہودی مرکز میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے کہا کہ شاہ زیب (جو شاہ زیب جدون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے)، کا مقصد زیادہ سے زیادہ یہودیوں کو قتل کرنا تھا۔
امریکی محکمہ انصاف اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا شاہ زیب نے قانونی مشیر کی خدمات حاصل کی تھیں یا نہیں۔
ملزم پر عائد فرد جرم کے مطابق شاہ زیب نے کینیڈا سے امریکا جانے کی کوشش کی، جہاں پر اس کا حملے کے دوران خودکار اور نیم خودکار ہتھیار استعمال کرنے کا ارادہ تھا۔
رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے بدھ کے روز شاہ زیب کو مونٹریال کے جنوب میں کیوبیک کے علاقے اورمسٹاؤن سے گرفتار کیا، جب کہ اسے 13 ستمبر کو مونٹریال کی عدالت میں پیش ہونا ہے۔
فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ شاہ زیب نے 2 خفیہ قانون نافذ کرنے والے افسران کو بتایا کہ حملہ کرنے کے لیے اس کا داعش کے حامیوں کا ’ایک آف لائن سیل‘ بنانے کا منصوبہ تھا۔
اس نے ان لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ حملوں کو انجام دینے کے لیے اے آر طرز کی اسالٹ رائفلیں، گولہ بارود سمیت دیگر مواد حاصل کریں جب کہ مخصوص مقامات کی نشاندہی بھی کی جہاں حملے ہوں گے۔
استغاثہ نے کہا کہ شاہ زیب نے حملہ کرنے کے لیے نیویارک شہر کو منتخب کیا کیونکہ وہاں پر ’امریکا میں سب سے زیادہ یہودی آبادی‘ ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل نے کہا ’ہم کینیڈین حکام کے مشکور ہیں کہ اس معاملے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اہم اقدامات کیے، کیوں کہ ملک کی دیگر کمیونیٹیز کی طرح یہودی کمیونٹیز کو بھی خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے کہ انہیں نفرت پر مبنی دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔
نیویارک میں حملے کے الزام میں شاہ زیب کو 20 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملہ کرنے کی پہلی برسی ہوگی جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بعد ازاں، حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں مظالم کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا جو 11ویں مہینے میں بھی جاری ہے اور اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔