پاکستان

نیپرا نے بجلی کے نرخ میں ایک روپے 74 پیسے اضافے کی اجازت دے دی

یہ اضافہ لائف لائن اور پری پیڈ صارفین کے علاوہ تمام صارفین پر لاگو ہوگا، نیپرا

سابق واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں کو 43.23 ارب روپے کی فراہمی کے لیے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ملک بھر میں تین ماہ کے لیے ستمبر سے نومبر تک کے لیے بجلی کے نرخوں میں تقریبا ایک روپے 74 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت دے دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے مالی سال 2023-24 کی چوتھی سہ ماہی کے لیے کپیسٹی چارجز میں تبدیلی، متغیر آپریشن اور مینٹیننس، اضافی فروخت پر اضافی وصولی، سسٹم کے استعمال کے چارجز، مارکیٹ آپریٹر فیس، اور ترسیل و تقسیم کے نقصانات پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے اثرات کی بنیاد پر 4323 ارب روپے کی مثبت ایڈجسٹمنٹ کا تعین کیا ہے۔

نیپرا نے کہا کہ مالی سال 2023-24کی چوتھی سہ ماہی کے لیے 4323 ارب روپے کی مثبت سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، جو تین ماہ یعنی ستمبر سے نومبر 2024 کے دوران تقریبا ایک روپے 74 پیسے فی کلو واٹ گھنٹہ کے یکساں نرخ پر لاگو ہوگی، یہ اضافہ لائف لائن اور پری پیڈ صارفین کے علاوہ تمام صارفین پر لاگو ہوگا۔“

یہ مثبت ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی لاگو ہوگی۔

نیپرا کا مزید بتانا تھا کہ منفی ”ایڈجسٹمنٹ 0.3692 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ“ لائف لائن صارفین، ایسے گھریلو صارفین جو 300 یونٹس تک استعمال کرتے ہیں، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز، تمام کیٹیگریز کے پری پیڈ بجلی صارفین جو پری پیڈ ٹیرف کے لیے منتخب ہوئے ہیں، اور تمام ڈسکوز کے زرعی صارفین کے علاوہ تمام صارفین کی کیٹیگریز پر لاگو ہوگی۔

بجلی کی پیداواری لاگت 10روپے، بڑا خرچہ 18 روپے فی یونٹ کیپسٹی چارجز کا ہے، وفاقی وزیر توانائی

2 سال کے دوران بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 22 روپے 53 پیسے تک کا تاریخی اضافہ

بجلی صارفین سے سالانہ 860 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا انکشاف