دنیا

کینیا: اسکول میں آگ لگنے سے17 بچے ہلاک

نیری کاؤنٹی ہل سائیڈ کی 'اینڈ اراشا اکیڈمی' میں آگ لگنے کا واقعہ آدھی رات کے قریب پیش آیا جس نے ان کمروں کو لپیٹ میں لے لیا جہاں بچے سو رہے تھے۔

کینیا کی پولیس کے مطابق وسطی کینیا کے پرائمری اسکول کے ہاسٹل میں آگ لگنے سے کم از کم 17 بچے ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ نیری کاؤنٹی ہل سائیڈ کی ’اینڈ اراشا اکیڈمی‘ میں آگ لگنے کا واقعہ آدھی رات کے قریب پیش آیا جس نے ان کمروں کو لپیٹ میں لے لیا جہاں بچے سو رہے تھے۔

نیشنل پولیس کی ترجمان ریسیلا اونیانگو نے بتایا کہ اس واقعے سے 17 طلبہ ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ دیگر زخمی ہونے والوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق مرنے والوں کی اوسط عمر تقریباً 9 سال کے قریب ہے۔

پولیس کے ترجمان کے مطابق آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی جبکہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

کینیا کے صدر ولیم روٹو نے ہلاک ہونے والوں کے لیے تعزیت کا اظہار کیا ہے، انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پیغام میں لکھا کہ ’ہماری ہمدردیاں ان بچوں کے خاندانوں کے ساتھ ہیں جو آتشزدگی کے سانحے میں اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں، یہ ایک افسوس ناک خبر ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’حکام اس ہولناک واقعے کی مکمل تحقیقات کریں، وہ وعدہ کرتے ہیں کہ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔‘

واضح رہے کہ کینیا اور پورے مشرقی افریقہ میں متعدد اسکولوں میں آگ لگنے کے واقعات عام ہیں، 2016 میں نیروبی کے کبیرا محلے میں گرلز ہائی اسکول میں آگ لگنے سے 9 طالبات ہلاک ہوگئی تھیں۔

2001 میں کینیا کے جنوبی ضلع ماچاکوس میں اسکول کے ہاسٹل پر آتشزنی کے حملے میں 67 طلبہ ہلاک ہو گئے تھے، حملے کے بعد دو شاگردوں پر قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور ڈپٹی کو غفلت کا مرتکب قرار دیا گیا تھا۔