پاکستان

کارساز حادثہ کیس: ملزمہ نتاشہ کی ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور

بغیر لائسنس نشے کے زیر اثر گاڑی چلانے کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا جو 9 ستمبر کو سنایا جائے گا۔

کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ نتاشہ کی ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی جب کہ منشیات ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

کراچی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے ملزمہ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ملزمہ نتاشہ دانش اور جاں بحق ہونے والے دو افراد کے لواحقین کے درمیان طے پانے والا حلف نامہ جمع کرایا گیا جس میں کہا گیا کہ ہم نے بغیر کسی دباؤ کے اللہ کے نام پر ملزمہ کو معاف کیا۔

فریقین کے درمیان معاملات طے ہونے پر عدالت نے ملزمہ نتاشہ کی درخواست ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔

اس کے علاوہ عدالت نے ملزمہ کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت کی بھی توثیق کردی، عدالت نے دانش اقبال کی ضمانت 50 ہزار میں منظور کی۔

مدعی کے وکیل عزیر غوری نے دیت لینے کی باتوں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر لواحقین نے اللہ کی رضا کے لیے معاف کیا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے۔

ملزمہ کے وکیل عامر منصوب کا کہنا ہے عدالت نے نتاشا کو ضمانت دے دی ہے، مرحومین کے ورثا نے اللہ کی رضا کے لیے معاف کیا ہے جو سب سے افضل ہے۔

اس کے علاوہ عدالت نے بغیر لائسنس نشے کے زیراثر گاڑی چلانے کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا جو 9 ستمبر بروز پیر سنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے ضمانت کا فیصلہ ملزمہ نتاشہ دانش اور جاں بحق ہونے والے دو افراد کے لواحقین کے درمیان معاہدہ ہونے کی خبروں کے بعد سامنے آیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ نتاشہ کے اہل خانہ نے آمنہ کے اہل خانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد دیت کے طور پر رقم ادا کردی، رقم کی ادائیگی پے آرڈر کے ذریعے کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آمنہ کے کسی رشتے دار کو کمپنی میں ملازمت بھی دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ بھی ملزمہ کی صلح ہوگئی اور زخمیوں کو الگ سے رقم ادا کردی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ فریقین کے درمیان دیت کا معاہدہ شرعی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔

جاں بحق افراد عمران عارف اور آمنہ عارف کے ورثا کی جانب سے حلف نامے بھی تیار کروالیے گئے،حلف نامے میں کہا گیا کہ ’ہمارے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، ہم نے ملزمہ کو معاف کردیا ہے، ہم نے اللہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے ، ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا ہے اور ہم نے بغیر کسی دباؤ کہ یہ نو آبجیکشن سرٹیفیکٹ دیا ہے‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کارساز حادثہ کیس میں پولیس نے جمع کروائے گئے عبوری چالان میں ملزمہ نتاشہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کو ناقابل قبول قرار دے دیا تھا۔

4 ستمبر کو کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی جب کہ ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔

2 ستمبر کو کارساز حادثہ کیس کی ایک سی سی ٹی وی (کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن) فوٹیج فرانزک جانچ کے لیے پنجاب بھیجی گئی تھی۔

2 ستمبر کو کراچی پولیس نے کارساز حادثہ کیس کی مرکزی ملزمہ نتاشہ دانش کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس حادثے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

31 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا دانش پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

29 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں تفتیشی حکام نے مقدمے میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے قانونی مشاروت شروع کردی تھی جب کہ 28 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ نتاشہ دانش کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوگئی تھی، پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ یورین رپورٹ میں ملزمہ کے آئس استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں۔

23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔

21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، واقعے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔