دنیا

مصر کے نئے دارالخلافہ میں افریقہ کی بلند ترین عمارت تیار

نیا داالحکومت شہر حالیہ دارالخلافہ قاہرہ سے 45 کلو میٹر کی دوری پر بنایا گیا ہے اور نیا شہر بھی بحیرہ احمر کے ساحل پر بنایا گیا ہے۔

مشرق وسطیٰ کے اہم ترین اسلامی ملک مصر کے نئے تیار ہونے والے دارالخلافہ میں افریقہ کی بلند ترین عمارت تیار ہوگئی، جسے 75 فیصد بجلی سولر سسٹم کے ذریعے مہیا کی جائے گی۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق نئے بننے والے مصری دارالحکومت شہر کا بڑا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے، وہاں افریقہ کی بلند ترین اور خوبصورت ترین عمارت بھی تیار ہوگئی۔

مذکورہ عمارت کو ”دی فوربز انٹرنیشنل ٹاور“ کا نام دیا گیا ہے جو کہ 787 فٹ بلند ہے، عمارت کی چھت پر ہیلی پیڈ بھی بنایا گیا ہے۔

دور سے شیشے کی عمارت کی طرح نظر آنے والی بلڈنگ کو 75 فیصد بجلی سولر سسٹم سے فراہم کی جائے گی جب کہ عمارت میں استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹس بھی لگائے گئے ہیں، جس سے عمارت کی پانی کی ضروریات بھی آسانی سے پوری ہو سکیں گی۔

نئے بننے والے دارالحکومت شہر کو تاحال مصری حکومت نے نام نہیں دیا، اس کی تعمیر کا اعلان 2015 میں کیا گیا تھا اور اس پر مرمتی کام کا آغاز 2016 میں ہوا تھا۔

نیا داالحکومت شہر حالیہ دارالخلافہ قاہرہ سے 45 کلو میٹر کی دوری پر بنایا گیا ہے اور نیا شہر بھی بحیرہ احمر کے ساحل پر بنایا گیا ہے۔

نئے دارالحکومت شہر میں 65 لاکھ افراد رہائش اختیار کر سکیں گے، شہر میں نیا پارلیمنٹ ہاؤس، صدارتی محل، متعدد سرکاری دفاتر، عدالتیں، پولیس تھانے، تعلیمی ادارے، بلند و بالا و خوبصورت شاپنگ سینٹرز، لائبریریاں، مساجد اور مشرق وسطیٰ کا سب سے بڑا چرچ بھی تیار کیا گیا ہے۔

نئے دارالخلافہ میں مصری حکومت کے دفاتر کی منتقلی کا کام رواں برس کے اختتام سے قبل شروع ہوجائے گا۔

ملکی اور غیر ملکی این جی اوز کو ملنے والی غیرملکی فنڈنگ کی نگرانی کا فیصلہ

موبائل فون کے استعمال سے کسی طرح کا کینسر نہیں ہوتا، تحقیق

ملک میں دستیاب ڈیزل مجموعی طلب سے تجاوز، ستمبر کیلئے ڈیزل کارگو موخر