پاکستان

پاکستان ریلوے کا ایم ایل ون پر جدید ترین فائبر آپٹک نیٹ ورک بچھانے کا معاہدہ

اس نیٹ ورک کو وسط ایشیا میں زمینی نیٹ ورکس سے بحیرہ عرب میں سب میرین کیبل نیٹ ورکس تک انٹرنیٹ ٹرانزٹ ٹریفک کو لے جانے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

پاکستان کے معروف فائبر برانڈ بینڈ آپریٹر سائبر نیٹ اور پاکستان ریلوے نے کراچی سے پشاور تک پھیلی ہوئی ایم ایل ون ریلوے لائن کے ساتھ جدید ترین فائبر آپٹک نیٹ ورک بچھانے کے لیے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ شراکت داری پاکستان کے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر میں ایک اہم ترین پیش رفت ہے، جو ملک کو مستقبل کی کنیکٹیویٹی کے تقاضوں کو پورا کرنے اور اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

پاکستان ریلوے کا 7 ہزار کلومیٹر کا وسیع نیٹ ورک اعلیٰ صلاحیت کی ڈیجیٹل ہائی ویز کی تعمیر کے لیے ایک مثالی راہداری فراہم کرتا ہے۔ اس تعاون کے ذریعے، سائبر نیٹ اپنی انٹرسٹی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا، جس سے شہروں میں تیز رفتار، کم لیٹنسی براڈ بینڈ تک رسائی کو ممکن بنایا جائے گا جبکہ دور دراز اور غیر محفوظ علاقوں تک فائبر کی رسائی کو بڑھایا جائے گا۔ اس نیٹ ورک کو وسط ایشیا میں زمینی نیٹ ورکس سے بحیرہ عرب میں سب میرین کیبل نیٹ ورکس تک انٹرنیٹ ٹرانزٹ ٹریفک کو لے جانے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا جس سے پاکستان کو خطے کے لیے ایک اسٹریٹجک انٹرنیٹ مرکز کی حیثیت حاصل ہوگی۔

پاکستان ریلویز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر علی بلوچ نے کہا کہ ’سائبر نیٹ کے ساتھ منسلک ہو کر، ہم نقل و حمل کے علاوہ ملک کے انفرا اسٹرکچر کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے عزم کو مزید تقویت دے رہے ہیں، یہ معاہدہ قومی ترقی کے لیے ہمارے کردار کو متنوع بنانے کی ہماری کوششوں میں اہم سنگ میل ہے‘۔

سائبر نیٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر دانش اے لاکھانی نے کہا، ’ہم پاکستان ریلوے کی ٹیم، وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام اور اپنے پارٹنرز ون نیٹ ورک کے تہہ دل سے مشکور ہیں، ہم دو طویل روٹس یعنی ریلوے اور موٹر وے پر اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر سب سے مضبوط اور پائیدار قومی فائبر بیک بون تعمیر کریں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس قابل اعتماد اور ہائی کیپیسٹی نیٹ ورک کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں ڈیجیٹائزیشن، جدت اور پیداواریت کو فروغ دیا جا سکے اور خاص طور پر ان علاقوں میں اقتصادی اور سماجی ترقی لائی جا سکے جو تیز رفتار براڈبینڈ کی کمی کا شکار ہیں۔‘