پاکستان

چیف جسٹس کی توسیع پر بار بار بات کرنا غیر ضروری، غیر مناسب ہے، وزیر قانون

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے مجھے اور اٹارنی جنرل پاکستان کو واضح کہا تھا کہ وہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع لینے کے خواہشمند نہیں ہیں، اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ توسیع نہیں لینا چاہتے، ان کے بارے میں بار بار کہنا کہ وہ توسیع لے رہے ہیں، درست نہیں ہے، اس بارے میں بات کرنا بھی غیر ضروری ہے۔

اسلام آباد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے مجھے اور اٹارنی جنرل پاکستان کو واضح کہا تھا کہ وہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع لینے کے خواہشمند نہیں ہیں۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ معزز شخص ہیں، ان کے بارے میں بار بار کہنا کہ وہ توسیع لے رہے ہیں، درست نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری میڈیا کے دوستوں سے گزارش ہے کہ اب کسی اور موضوع پر بات کر لیں، چیف جسٹس کی توسیع پر بار بار بات کرنا غیر ضروری ہے، ہمیں ان کی توسیع کی بات اب چھوڑ دینی چاہیے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے بھی کہا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا ہے کہ وہ کوئی ایکسٹینشن نہیں لیں گے۔

نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے ایکسٹینشن نہ لینے کی بات وزیر قانون اور اٹارنی جنرل سےکی، قاضی فائز عیسٰی بڑے معزز چیف جسٹس ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا تھا کہ ہمارے پاس چیف جسٹس کی ایکسٹینشن کے لیے آئینی ترمیم کے نمبرز پورے نہیں ہیں، نمبرز پورے ہوئے تو ترمیم کرنی چاہیے، آئینی ترمیم پارلیمنٹ کا استحقاق ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی، آئینی ترمیم جب ہوگی تو وہ دونوں ایوانوں سے الگ الگ ہوگی۔