پاکستان

جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے، عمران خان

ہم نے بات چیت کے لیے کبھی نہ نہیں کی لیکن بات ان کے ساتھ ہوگی جو با اختیار ہیں، جو اِن (موجودہ حکومت) کو لے کر آئے ہیں، سابق وزیر اعظم

بانی پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے ہیں۔

اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں دو نئی انٹریاں ہونے والی ہیں، ایک انٹری اس یوٹرن پر ہوگی جس میں ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی، نواز شریف اڑھائی سال تک ووٹ کو عزت دو کا کہتے رہے، فوج اور مارشل لا پر تنقید کرتے رہے۔

عمران خان نے بتایا کہ خواجہ آصف نے فوج کو جتنا برا بھلا کہا کسی نے نہیں کہا، احسن اقبال نے پہلی مرتبہ حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ کا بتایا تھا، احسن اقبال نے فوج سے متعلق کہا تھا کہ یہ ریاست کے اندر ریاست ہے، احسن اقبال یہ بھی کہتے رہے کہ پاکستان میانمار بننے جارہا ہے۔

سابق وزیر اعظم کے مطابق جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے تویہ 9 مئی کا شور مچاتے ہیں، 9 مئی ان کی انشورنس پالیسی ہے، 9 مئی ختم ہوا تو ان کی حکومت اور سیاست دونوں ختم ہوجائی گی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے ہیں، 9 مئی کی تحقیقات کرنی ہے تو اس کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، مجھے اغوا کرنے کا جس نے حکم دیا اور جس نے سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کی 9 مئی کی سازش اسی نے کی ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گنیز بک میں دوسری انٹری اس پر ہوگی کہ نواز شریف چاروں امپائروں کو ساتھ ملا کر کھیلا پھر بھی ہارگیا، دوسری پارٹی کو میچ کھیلنے ہی نہیں دیا گیا، نواز شریف کو جتوانے کے لیے 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے، پٹن کی رپورٹ ہے کہ یاسمین راشد سے جتوانے کے لیے نواز شریف کو 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے۔

مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی کی حکومت سے بات چیت چل رہی ہے ، ہم بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں، بات چیت کو کبھی نہ نہیں کی لیکن بات ان کے ساتھ ہوگی جو با اختیار ہیں، جو ان کو لے کر آئے ہیں، حکومت سے بات کرنا الیکشن میں ان کے ڈاکے کو تسلیم کرنا ہے۔

جلسے سے متعلق بتاتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے 8 ستمبر کے جلسے کے تین مقاصد ہیں، ایک مقصد چوری کیا ہوا مینڈیٹ پی ٹی آئی کو واپس کیا جائے، دوسرا مقصد قبضہ گروپ سے ملک کو حقیقی آزادی دلانا ہے اور تیسرا مقصد ملک میں آزاد عدلیہ ہے، مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کے لیے عدلیہ پر حملہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننا پاکستان کے لیے اعزاز ہوگا، اگر چانسلر نہ بن سکا تو بھی کوئی بات نہیں، پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ میں اس مقام تک کوئی نہیں پہنچا جہاں میں پہنچا ہوں، پاکستان میں سب سے بڑا سماجی کارکن میں ہوں، ہم نے دو ہسپتال بنائے، دو یونیورسٹیاں بنائیں اور ایک یونیورسٹی بن رہی ہے۔

فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، عمران خان

آکسفورڈ یونیورسٹی چانسلر کا انتخاب: برطانوی اخبار کی عمران خان پر تنقید

الیکشن چانسلر آکسفورڈ یونیورسٹی، عمران خان کے خلاف انتظامیہ کو شکایات موصول