لاہور: اوریا مقبول جان کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری، مقدمے کا ریکارڈ طلب
لاہور کی سیشن کورٹ نے کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کی درخواست ضمانت پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو نوٹس جاری کر کے ان کے خلاف مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
اوریا مقبول جان نے میاں علی اشفاق اور رانا معروف ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے بے بنیاد جواز بنا کر گرفتار کیا، ایف آئی اے نے اوریا مقبول جان کیخلاف ٹوئٹ کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا ۔
مزید کہا گیا ہے کہ مقدمے کے حقائق قانون کے برعکس ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اوریا مقبول کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے۔
عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کے اوریا مقبول جان کے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا اور وکلا کو بھی 3 ستمبر کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ 29 اگست کو لاہور کی سیشن کورٹ نے کالم نگار و تجزیہ کار اوریا مقبول جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل خارج کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رفاقت علی قمر نے اوریا مقبول جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف دائر اپیل سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔
دوران سماعت اوریا مقبول جان کے وکیل میاں علی اشفاق نے کہا تھا کہ اوریا مقبول نےکوئی ایسا بیان نہیں دیا جس سے کسی کی توہین ہوئی ہو، عدلیہ کے فیصلے پر تنقید کرنا ہر شخص کا حق ہے یہ حق عدلیہ نے ہی دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی مقامی عدالت نے تجزیہ نگار اوریا مقبول جان کیخلاف سائبر کرائم کے مقدمے میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
اس سے قبل 26 اگست کو لاہور کی ضلع کچہری نے سائبر کرائم کیس میں کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کو مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا تھا
22 اگست کو ضلع کچہری لاہور نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم مقدمے میں کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے محفوظ فیصلہ سنایا تھا، عدالت نے ہدایت دی تھی کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر رپورٹ عدالت پیش کریں۔
21 اگست کو رات گئے اوریا مقبول جان کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔